وزیراعظم نے رضاکارانہ طور پرجے آئی ٹی میں جانے کا فیصلہ کرکے جمہوریت اور اداروں کو تقویت بخشی، وزیراعظم کے صاحبزادوں نے بھی ہمیشہ قانون کا احترام کیا اور جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کیا، پرویز مشرف دور میں سخت احتساب اور انتقامی سیاست کی گئی لیکن قیادت پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں سینیٹر چوہدری تنویر ‘سینیٹر نجمہ حمید‘ اراکین قومی اسمبلی ملک ابرار احمد اور راجہ جاوید اخلاص کی ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو

منگل 13 جون 2017 18:06

وزیراعظم نے رضاکارانہ طور پرجے آئی ٹی میں جانے کا فیصلہ کرکے جمہوریت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2017ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں اور اراکین پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے رضاکارانہ طور پرجے آئی ٹی میں جانے کا فیصلہ کرکے جمہوریت اور اداروں کو تقویت بخشی اور وہ ملک میں نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں‘ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ہمیشہ آئین اور قانون کی پاسداری کی، انہوں نے پانامہ لیکس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سپریم کورٹ کو کمیشن بنانے کیلئے خود ہی خط بھی تحریر کیا تھا‘ ایسے فیصلے ہمیشہ وہی کرتے ہیں جن کا دامن صاف اور کرداربے داغ ہوتا ہے‘ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی اداروں کو لڑانے کی سازشیں کیں گئیں تو نواز شریف نے اداروں کو مضبوط کرنے کی کوشش کی جس میں وہ ہمیشہ کامیاب ہوئے ہیں، وزیراعظم کے صاحبزادوں نے بھی ہمیشہ قانون کا احترام کیا اور جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ (ن )کے سینیٹر چوہدری تنویر ‘سینیٹر نجمہ حمید‘ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی امور کشمیر اورگلگت بلتستان چئیرمین ملک ابرار احمد اور وفاقی پارلیمانی سیکرٹری کابینہ ڈویژن راجہ جاوید اخلاص نے ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مسلم لیگ( ن) کے سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کی حکومت جب بھی برسراقتدار آتی ہے تو سازشیں شروع ہوجاتی ہیں ‘کبھی اداروں کو لڑانے کی کوشش کی جاتی ہے تو کبھی جھوٹے الزامات لگائے جاتے ہیں لیکن ہمیشہ ان عناصر کو ناکامی اور مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا ۔

انہوں نے کہا کہ حادثی طور پر سیاست میں آنے والے کھلاڑی کو سیاست کا سرے سے ہی پتہ نہیں‘ہر بال پر شارٹ مارنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نی2013ء سے لیکر اب تک چیلنج کا سمجھداری اور دانشمندانہ طریقوں سے سامنا کیا اورترقی کا سفر جاری رکھا ۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے پیچھے چھپ کر سیاست کرنے والوں کو پہلے الیکشن 2013ء کی دھاندلی کے معاملے پر بھی منہ کی کھانی پڑی اب پانامہ لیکس کیس پر آس لگا کر بیٹھے ہوئے ہیں لیکن انھیں اب بھی کچھ حاصل نہیںہونے والا کیونکہ ہماری قیادت کے ہاتھ صاف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں دیکھیں تو جہاں کرپشن ہوتی ہے وہاں پر ترقی نہیں ہوتی اور جہاں ترقی ہوتی ہے وہاں کرپشن نہیں ہوتی ‘یہی فارمولا پاکستان میں بھی لاگو ہے ‘ پاکستان میںگذشتہ ساڑھے تین‘چار سالوں کے دوران جو کام ہوئے ہیں اس کا ریکارڈ گذشتہ کئی عشروں میں نہیں نظر آتا۔ انہوں نے کہا کہ شریف فیملی کا احتساب تو ڈکٹیٹر نے بھی کیا لیکن اسے بھی کچھ نہیں ملا‘ دراصل ہے ہی کچھ نہیں تو کیا ملے گا۔

سینیٹر نجمہ حمید نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف اور شریف فیملی نے اس ملک میں جمہوریت کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں اور جلاوطنی بھی کاٹی لیکن پھر بھی اس ملک کے عوام کی خدمت کے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف دور میں سخت احتساب اور انتقام کی سیاست کی گئی لیکن اس دور میں بھی ہماری قیادت پر ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔

نجمہ حمید نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ہمیشہ آئین اور قانون کی پاسداری کی ان کے صاحبزادوں نے بھی ہمیشہ قانون کا احترام کیا اور جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے جے آئی ٹی کے سامنے جانے کا فیصلہ کر کے جمہوریت اور جمہوری اداروں کو تقویت بخشی ہے‘ ایسے فیصلے ہمیشہ وہ ہی کرتے ہیں جن کا دامن صاف اور کرداربے داغ ہوتا ہا ہے، وہ ملک میں نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ہمیشہ سے اداروں میں ہم آہنگی کیلئے کوشیشں کیں‘ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی اداروں کو لڑانے کی سازشیں کیں گئیں تو وزیراعظم محمد نواز شریف نے اداروں کو یکجا کرنے کی کوشش کی جس میں وہ ہمیشہ کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس ‘ پانامہ لیکس کے پیچھے سیاست کرنے والوں کیلئے پیغام ہے کہ وہ کوئی اور ڈھال ڈھونڈ لیں انھیں یہاں سے بھی کچھ نہیں ملنے والا ۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب سے بڑا المیہ ہے کہ پاکستان میں ایک ایسی سیاست متعارف کرائی جارہی ہے جس میں عزت و احترام کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جارہا‘ مائوں اور بہنوں کا احترام نہ کرنے کا کلچر متعارف کرانے والوں کو ہمیشہ کی طرح اب بھی ناکامی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)18کروڑ عوام نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی امور کشمیر ‘گلگت بلتستان ملک ابرار احمد نے کہا کہ جب بھی اعلی عدلیہ کی قدرومنزلت اور تعظیم کو چیلنج کیا گیا یا جب بھی اعلی عدلیہ کی آئینی حیثیت کو کسی نے لیگل فریم ورک آرڈر(ایل ایف او) یاعبوری آئینی حکم کے ذریعے چھیننے کی کوشش کی تو محمد نواز شریف نے اعلی عدلیہ کی قدرومنزلت اور تعظیم کیلئے جدوجہد کی نہتے لانگ مارچ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی پر تحفظات اور دونوں بچوں کے نان ریزیڈنٹ ہونے کے باوجود وزیراعظم نے اپنے مرحوم والد کے اس فیملی بزنس کا بھی حساب دیا جس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے پانامہ لیکس کا معاملہ سامنے آنے پرقوم سے خطاب کے دوران اپنے آپ اور اپنی فیملی کو احتساب کیلئے پیش کردیا تھا اور اسکے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کو بھی خط لکھا تھا کہ وہ اس معاملے پر جے آئی ٹی بنا دیں یا کمیشن بنا دیں تا کہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جاسکے‘سپر یم کورٹ کے جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی میں وزیراعظم محمد نواز شریف کے جانے کے فیصلے نے جمہوریت اور جمہوری اداروں کومستحکم کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جن میں سامنے آنے کا حوصلہ نہیں وہ سوشل میڈیا کا سہارا لیکر ٹوئیٹ کی سیاست کر رہے ہیں وہ اپنے گربیان میں جھانکیں‘ وہ شخصیت تو خود انسداددہشت گردی کی عدالت سے مفرور اور الیکشن کمیشن و سپریم کورٹ سے فرار ہیں ۔وفاقی پارلیمانی سیکرٹری کابینہ ڈویژن راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے جس دانشمندانہ طریقے سے 2013ء سے سامنے آنے والے چینلجز کا سامنا کرکے کامیابیاں حاصل کیں‘ اسی طرح جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ میں بھی ہماری قیادت سرخرو ہوگی ۔

انہوں نے کاکہا کہ پاکستان کا نان ریذیذنٹ ہونے کے باوجودوزیراعظم محمد نواز شریف نے اپنے بچوں کو بیرون ممالک سے بلوا کر جے آئی ٹی میں بھیجا‘یہ ایسی حقیقت ہے جو ہر مخالفت کو بھی تسلیم کرنا پڑرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013کے عام انتخابات میں پاکستان کے عوام عمران خان سے جھوٹے الزامات‘ اداروں کی تضیحک اورآئینی اداروں کو گالی دینے کا حساب لیتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف کی جماعت کو بھاری اکثریت کا کامیاب کریگی۔