لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اورمیٹروپولیٹن کارپوریشن کے باہمی اشتراک سے خیرات و عطیات، ذمہ داری کے ساتھ مہم کا باقاعدہ آغاز

ہرفلاحی ادارہ عوام دوست یاملک دوست نہیں لہٰذا اپنے خیرات و عطیات سوچ سمجھ کر دیں،عبدالباسط

منگل 13 جون 2017 23:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جون2017ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے باہمی اشتراک سے خیرات و عطیات، ذمہ داری کے ساتھ مہم (Safe Charity Campaign) کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے جس کے تحت عوام کوبتایاگیا ہے کہ وہ عطیات و خیرات ذمہ داری کے ساتھ دیں اور عطیہ دینے سے پہلے اس بات کا اطمینان کر لیں کہ ان کا دیا ہوا عطیہ و خیرات مستحق افراد تک پہنچ رہا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط نے کہا کہ ہر فلاحی ادارہ عوام دوست یاملک دوست نہیں لہٰذا اپنے خیرات و عطیات سوچ سمجھ کر دیں کہیں ایسا نہ ہو کہ ہماری دی گئی خیرات معاشرے کے خلاف استعمال ہو۔ انہوں نے کہا کہ خیرات و عطیات اپنے اردگرد جانے پہچانے مستحق افراد اور اچھی شہرت کے حامل فلاحی و سماجی بہبود کے اداروں کو دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اپنی محنت سے کمائی ہوئی آمدن کا عطیہ دینے سے پہلے یہ یقین کر لیں کہ ہماری دی ہوئی خیرات غلط لوگوں کے پاس نہیں جار ہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم خیرات و عطیات دینے کے حوالے سے بہت سخی ہے لیکن اس میں احتیاط اور خیال کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر کسی ادارے یا تنظیم کو خیرات و عطیات دینا چاہیں تو پہلے تحقیق کر لیں کہ وہ ادارہ کس مقصد کے لیے کام کر رہا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز مذہبی اسکالر پروفیسر ڈاکٹر خالد ظہیر نے کہا کہ جانچ پڑتال اور پوری تسلی کر کے اپنی خیرات و عطیات ایسے رفاہی اور فلاحی اداروں کو دیں جو آپ کے عطیات واقعی مستحق لوگوں تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جاننا ہم سب کا حق ہے کہ ہماری یہ رقم کس مقصد کے لیے استعمال ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ خیرات و عطیات دینے سے پہلے خیراتی ادارے کا دفتر ضرور دیکھ لینا چاہیے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے خیرات و عطیات صرف سماج دوست اداروں کو دیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ادارہ برائے فروغِ امن و روشن خیالی کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر دیپ سیدہ نے بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میںتقریباً 650 ارب روپے خیرات اور عطیات کی مد میں خرچ کیے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کے اس لین دین میں کچھ ملک دشمن عناصر اپنے منفی مقاصد پورا کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیرات و عطیات، ذمہ داری کے ساتھ مہم کا مقصدعوام کو اس خطرے سے خبردار کرنا ہے کہ جانچ پڑتال کے بغیر دیے گئے خیرات و عطیات ہماری ہی تباہی کا سامان بن سکتے ہیں۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ عطیہ و خیرات دینے سے پہلے ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ کیا اس ادارے کو کبھی حکومت کی طرف سے پابندی کا سامنا تو نہیں کرنا پڑا اور کیا ہم متعلقہ ادارے کی مکمل جانچ پڑتال اور شفاف کارکردگی کا یقین کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ وہ بنیادی سوالات ہیں جو دل کھول کر خرچ کرنے والوں کر ضرور معلوم ہونے چاہئیں ۔

موجودہ حالات میں یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ ہر شخص اطمینان کر لے کہ آپ کی دی گئی مالی امداد ضائع نہیں جائے گی اور اسی مقصد کے لیے استعمال ہو گی جس مقصد اور نیت کے ساتھ آپ اسے ادا کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :