یورپ کے داعشی جنگجو ختنوں کے بغیر کامل مسلمان ہیں،عراقی ڈاکٹرکا انکشاف

شدت پسند خواتین کے ختنے بھی کرتے ہیں،ڈاکٹرکی گفتگو/ختنے جہاد کی طرح فرض نہیں، جنگجوؤں کا موقف

بدھ 14 جون 2017 12:41

یورپ کے داعشی جنگجو ختنوں کے بغیر کامل مسلمان ہیں،عراقی ڈاکٹرکا انکشاف
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2017ء) عراق سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ مغربی ملکوں کے نومسلم داعش جنگجو ختنوں کے بغیر ہیں اور داعش انہیں اسی حالت میں قبول کررہی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق داعشی جنگجوؤں کے بارے میں یہ چونکا دینے والا انکشاف حال ہی میں سامنے آیا ہے۔ دوسری طرف جب سے ابو بکر البغدادی کی قیادت میں داعش نے موصل اور الرقہ میں اپنی خود ساختہ خلافت کا اعلان کیا تو داعش کی انتظامیہ کی طرف سے باقاعدہ فتاویٰ جاری کیے گئے جن میں نہ صرف مردوں کے ختنوں کی سختی سے تاکید کی گئی بلکہ یہ اطلاعات بھی آئیں کہ شدت پسند خواتین کے ختنے بھی کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ داعش نے اپنے زیرتسلط علاقوں میں سگریٹ پینے، تنگ اور چست لباس پہننے اور فٹ بال کھیلنے کو بھی قابل سزا جرم قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

یورپی ملکوں کے داعشی جنگجوؤں کے بارے میں تازہ انکشاف کرنے والے ڈاکٹر نے سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر اپنی شناخت ظاہرنہیں کی تاہم عرب ٹی وی نے اسی موضوع پر عراق میں انتہا پسند جماعتوں کے امور کے ماہر ھاشم الھاشمی سے بات کی۔

انہوں نے کہا بھی تصدیق کی کہ داعش کی صفوں میں سوشل میڈیا یا دیگر ذرائع سے بھرتی ہونے والے فرانسیسی، ڈینش اور ڈچ جنگجوؤں کے ختنے نہیں کیے گئے۔انہوں نے بتایا کہ داعش نے مغربی ملکوں کے جنگجوؤں کو ’طارق بن زیاد‘ اور ’نھاند‘ نامی دو بریگیڈوں میں رکھا ہے۔ ان میں روس کے نو مسلم جنگجو بھی شامل ہیں۔الھاشمی نے بتایا کہ جب ایک داعشی سے ختنہ نہ کیے جانے کی بابت سوال کیا گیا تو اس نے جواب دیا کہ ختنہ جہاد کی طرح فرض یا ارکان میں اسلام میں سے کوئی رکن تھوڑا ہی ہے۔ ختنہ سنت ہے اور موقع ملا تو وہ یہ سنت بھی پوری کردیں گے۔

متعلقہ عنوان :