جے آئی ٹی کنٹینر پر چڑھ گئی جس میںعمران خان کی روح سرائیت کر گئی ‘ انکوائری کی بجائے اداروں سے لڑائی لڑی جارہی ہے ‘ رانا ثنا اللہ

بدھ 14 جون 2017 14:45

جے آئی ٹی کنٹینر پر چڑھ گئی جس میںعمران خان کی روح سرائیت کر گئی ‘ انکوائری ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2017ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ جے آئی ٹی کنٹینر پر چڑھ گئی ہے اوراس میں بھی عمران خان کی روح سرائیت کر گئی ہے ،شہباز شریف کے بیان کے بعد جے آئی ٹی کی نہ صرف تشفی تسلی ہو جائے گی بلکہ دل کا روگ بھی جاتا رہے گا،جے آئی ٹی نے تصویر لیک کرنے والے مجرم کو تو پکڑ لیا ہے لیکن نام نہیں بتایا انہیں ہر صورت بتانا پڑے گا کہ وہ شخص کون اور کس ادارے کا ملازم ہے ۔

پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پاناما جے آئی ٹی کی طرف سے انصاف ملنا مشکل نظر آتا ہے کیونکہ جے آئی ٹی الزام خان ذہنیت کا استعمال کر رہی ہے ۔ جے آئی ٹی نے تمام اداروں سے بیک وقت لڑائی شروع کر دی ہے۔

(جاری ہے)

جو خط لکھا گیا ہے اس میں اسٹیٹ بینک ، ایف بی آر ، ایس سی سی پی اور تمام اداروں پر الزامات لگائے ہیں ۔

اداروں میں اچھے اور برے لوگ ہوتے ہیں لیکن بغیر کسی نشاندہی کے الزامات لگائے گئے اور ایسا لگتا ہے کہ جے آئی ٹی کنٹینر پر چڑھ گئی ہے اور اس نے الزام خان والی ذہنیت اپنا لی ہے اور تما م اداروں پر الزامات کی بوجھا ڑ کر دی ہے ۔ یہ ہوتا کہ جے آئی ٹی ملک اور تاریخ کی سب سے اہم انکوائری کرے لیکن اس نے اس طرف اپنا ذہن لگانے کی بجائے الزام تراشی اور لڑائی شروع کر دی ہے ۔

پتہ نہیں جے آئی ٹی عمران خان سے متاثر ہوئی ہے یا اس میں عمران خان کی روح سرائیت کر گئی ہے کہ سارے ہی غلط ہیں ۔ جے آئی ٹی اپنے الزامات کی کس طرح وضاحت کر پائے گی اور یقینی طو رپر یہ بات سپریم کورٹ کے نوٹس پر آئے گی ۔ انہوںنے کہا کہ جے آئی ٹی کے الزامات کے بھی سطحی ہیں ، آئی بی الزام ہے کہ اس نے جے آئی ٹی کے ممبر غالباً بلال رسول کے نوکر کو دھمکایا ہے ،آئی بی انتہائی قابل اعتماد ادارہ ہے اب کس طرح پتہ چلے گا کہ نوکر کو کہاں دھمکیاں دی گئی نوکر کس طرح ثابت ہوا کہ یہ آئی بی کا آدمی ہے ۔

اس کے علاوہ جے آئی ٹی کی صلاحیت کی بھی خبر پڑتی ہے کہ اس نے کہا ہے کہ طارق شفیع کو جے آئی ٹی میں پیش ہونے سے پہلے وزیر اعظم ہائوس سے ہدایات ملیں ۔ طارق شفیع وزیر اعظم کے فرسٹ کزن ہیں اور ان کا آج سے چالیس ، پچاس سال پہلے مشترکہ کاروبار تھا جو بعد میں الگ ہوا ،اگر جے آئی ٹی میںپیش ہونے والے نے اپنی فیملی اور اپنے وکیل سے مشورہ نہیں کرنا تو کیا بنی گالا میں عمران خان سے مشورہ کرنا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ جے آئی ٹی نے تصویر لیک کرنے والے مجرم کو تو پکڑ لیا ہے لیکن نام نہیں بتانا انہیں اس کا نام ادارہ اور عہدہ بتانا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت مکمل اندھیراہے کوئی امیدکی کرن نظرنہیں آرہی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے بیان سے جے آئی ٹی کی نہ صرف تشفی تسلی ہو جائے گی بلکہ دل کا روگ بھی جاتا رہے گا۔