کشمیر کلچرل اکیڈمی ریاست کی ثقافت، ادب اور تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے علاقائی زبانوں کی لوک شاعری، لوک داستانوں، کہاوتوں، علاقائی کھیلوں، علاقائی موسیقی، رسم و رواج، فنون اور دستکاریوں کے فروغ کیلئے بھرپور کردار ادا کرے

وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی کشمیر کلچرل اکیڈمی کے ڈی جی کو ہدایت

بدھ 14 جون 2017 15:20

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جون2017ء) وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کشمیر کلچرل اکیڈمی کے ڈی جی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کلچرل اکیڈمی کو ریاست جموں وکشمیر کی ثقافت، ادب اور تشخص کو اجاگر کرنے کے لئے علاقائی زبانوں کی لوک شاعری، لوک داستانوں، کہاوتوں، علاقائی کھیلوں، علاقائی موسیقی، رسم و رواج، فنون اور دستکاریوں کے فروغ کے لئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔

کیونکہ اس ادارے کے ذریعے ہم اپنی ثقافت، آرٹ، فنون اور ادب کے تحفظ کے ذریعے بھارتی ثقافت کی یلغار کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور اپنی ثقافت سے جڑے رہنے سے ہی ہم اپنی پہچان کو بحال رکھ سکتے ہیں۔ بھارتی ثقافتی یلغار کے باعث آج کے ہمارے نوجوان اپنی ثقافت سے دور ہوتے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز ڈائریکٹر جنرل آزاد جموں وکشمیر کلچرل اکیڈمی شفقت علی چوہدری نے بطور ڈی جی چارج سنبھالنے کے بعد وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر /چیئرمین آزاد جموں و کشمیر کلچرل اکیڈمی راجہ محمد فاروق حیدر خان سے اُن کے دفتر میں ملاقات کی۔

اُنھوں نے اپنی تعیناتی بطور ڈائریکٹر جنرل اکیڈمی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ڈائریکٹر جنرل نے وزیراعظم کو علاقائی زبانوں ، تہذیب و ثقافت اور فنون و ادب کے فروغ کے سلسلے میںآئندہ ادارہ کی تقریبات اور سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ کیا اور اُنھوں نے وزیراعظم کوبجٹ کی کمی کے حوالے سے بھی بتایا۔ وزیراعظم /چیئرمین اکیڈمی بورڈ نے ڈائریکٹر جنرل کشمیر کلچرل اکیڈمی کو ادارہ کی ادبی و ثقافتی سرگرمیوں کے لئے خاطرخواہ بجٹ کی اجرائیگی اور مکمل حکومتی سرپرستی کی یقین داہانی کرائی اور کہا کہ کشمیر کلچرل اکیڈمی کو ریاست جموں وکشمیر کی ثقافت، ادب اور تشخص کو اجاگر کرنے کے لئے علاقائی زبانوں کی لوک شاعری، لوک داستانوں، کہاوتوں، علاقائی کھیلوں، علاقائی موسیقی، رسم و رواج، فنون اور دستکاریوں کے فروغ کے لئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔

کیونکہ اس ادارے کے ذریعے ہم اپنی ثقافت، آرٹ، فنون اور ادب کے تحفظ کے ذریعے بھارتی ثقافت کی یلغار کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور اپنی ثقافت سے جڑے رہنے سے ہی ہم اپنی پہچان کو بحال رکھ سکتے ہیں۔ بھارتی ثقافتی یلغار کے باعث آج کے ہمارے نوجوان اپنی ثقافت سے دور ہوتے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :