چھریوں کے وار سے زخمی ہونے والی طالبہ خدیجہ صدیقی نے ملزم کے خلاف اپنا بیان قلمبند کرادیا

بدھ 14 جون 2017 16:55

چھریوں کے وار سے زخمی ہونے والی طالبہ خدیجہ صدیقی نے ملزم کے خلاف اپنا ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جون2017ء) لاہور کی مقامی عدالت میںچھریوں کے وار سے زخمی ہونے والی طالبہ خدیجہ صدیقی نے اپنی بہن کے ہمراہ ملزم شاہ حسین کے خلاف اپنا بیان قلمبند کرادیا۔لاہور کی کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن اعوان نے متاثرہ لڑکی خدیجہ صدیقی اور اس کی چھ سالہ بہن صوفیہ کا بیان قلمبند کیا۔عدالتی سماعت کے دوران متاثرہ لڑکی خدیجہ صدیقی نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ میں اپنی بہن کو سکول سے لینے کے بعد گاڑی میں بیٹھ رہی تھی جب مجھ پر حملہ ہوا،موٹر سائیکل پربیٹھے شاہ حسین نے مجھے گاڑی میں دھکا دیا اور چھریوں کے وار کیے،اسی دوران شاہ حسین نے میری چھوٹی بہن صوفیہ کو بھی زخمی کیا۔

میری مداخلت پر ملزم شاہ حسین کا ہیلمٹ گرا تو میں نے شاہ حسین کو پہچان لیا۔

(جاری ہے)

متاثرہ طالبہ نے کہا کہ شا ہ حسین مجھے پہلے بھی ہراساں کرتا رہا ہے۔پراسیکیوشن کے سوال کرنے پر ملزم کے والد تنویر ہاشمی نے اعتراض کیا تووکلا ء کے درمیان سخت جملوں تبادلہ ہوا۔متاثرہ طالبہ خدیجہ کی بہن سات سالہ صوفیہ کومجسٹریٹ نے اپنے پاس بلا کر بیان قلمبند کیا۔

صوفیہ نے کہا کہ میں جانتی ہوں کہ جھوٹ بولنے سے خدا ناراض ہوتا ہے۔بچی نے کمرہ عدالت میں موجود ملزم شاہ حسین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے میری بہن کو گاڑی میں دھکا دے کرچھریاں ماریں جبکہ چھری کا ایک وارمجھے بھی لگا۔ٹرائل عدالت نے کیس کی مزید سماعت پرسوں تک ملتوی کردی۔ملزم شاہ حسین پر الزام ہے کہ اس نے طالبہ خدیجہ صدیقی پر اس وقت چھری کے دو درجن کے قریب وار کیے جب وہ اپنی بہن کو سکول سے لینے کیلئے سکول کے قریب پہنچی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے طالبہ پر حملے کیس پر انتظامی نوٹس لیتے ہوئے ٹرائل عدالت کو اس مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :