چھریوں کے وار سے زخمی طالبہ خدیجہ صدیقی اور اسکی بہن نے ملزم کیخلاف اپنا بیان قلمبند کرادیا

اپنی بہن کو سکول سے لینے کے بعد گاڑی میں بیٹھ رہی تھی جب مجھ پر حملہ ہوا،ہیلمٹ گرا تو شاہ حسین کو پہچان لیا‘ متاثرہ طالبہ

بدھ 14 جون 2017 18:34

چھریوں کے وار سے زخمی طالبہ خدیجہ صدیقی اور اسکی بہن نے ملزم کیخلاف ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2017ء) لاہور کی مقامی عدالت میں چھریوں کے وار سے زخمی ہونے والی متاثرہ طالبہ خدیجہ صدیقی نے اپنی بہن کے ہمراہ ملزم شاہ حسین کے خلاف اپنا بیان قلمبند کرادیا۔ گزشتہ روز لاہور کی کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن اعوان نے متاثرہ لڑکی خدیجہ صدیقی اور اس کی چھ سالہ بہن صوفیہ کا بیان قلمبند کیا۔

متاثرہ لڑکی خدیجہ صدیقی نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ میں اپنی بہن کو سکول سے لینے کے بعد گاڑی میں بیٹھ رہی تھی جب مجھ پر حملہ ہوا،موٹر سائیکل پربیٹھے شاہ حسین نے مجھے گاڑی میں دھکا دیا اور چھریوں کے وار کیے،اسی دوران شاہ حسین نے میری چھوٹی بہن صوفیہ کو بھی زخمی کیا۔ میری مداخلت پر ملزم شاہ حسین کا ہیلمٹ گرا تو میں نے شاہ حسین کو پہچان لیا۔

(جاری ہے)

متاثرہ طالبہ نے کہا کہ شا ہ حسین مجھے پہلے بھی ہراساں کرتا رہا ہے۔متاثرہ طالبہ خدیجہ کی بہن چھ سالہ صوفیہ کومجسٹریٹ نے اپنے پاس بلا کر بیان قلمبند کیا۔بچی نے کمرہ عدالت میں موجود ملزم شاہ حسین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے میری بہن کو گاڑی میں دھکا دے کرچھریاں ماریں ، مجھے بھی چھری لگی تھی ۔ٹرائل عدالت نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔واضح رہے کہ ملزم شاہ حسین پر الزام ہے کہ اس نے طالبہ خدیجہ صدیقی پر اس وقت چھری کے دو درجن کے قریب وار کیے جب وہ اپنی بہن کو سکول سے لینے کے لئے سکول کے قریب پہنچی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے طالبہ پر حملے کیس پر انتظامی نوٹس لیتے ہوئے ٹرائل عدالت کو اس مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :