ملتان، جمشید دستی کو سپیکر کے حکم کے باوجود رہا نہ کرنا پارلیمنٹ کی توہین ہے،سرائیکستان عوامی

سرائیکی صوبے کی حمایت پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے

بدھ 14 جون 2017 21:23

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2017ء) سرائیکستان عوامی اتحاد کے رہنماؤں عاشق بزدار ، ظہور دھریجہ ،صوفی تاج گوپانگ، عابدہ بخاری ، مطلوب شاہ ، اجالا لنگاہ ، صبا فیصل چوہدری، عنایت اللہ مشرقی ، حاجی عید احمددھریجہ ، جام فیض اللہ، عبدالحئی خان چانڈیہ اور صغیر خان احمدانی نے جمشید دستی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپیکر کے حکم کے باوجود رہا نہ کرنا پارلیمنٹ کی توہین ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا ظلم ہے کہ قتل کے مجرموں سے ملاقات ہو سکتی ہے مگر سیاسی قیدی سے ملاقات نہیں ہو سکتی ۔ جمشید دستی سیاسی قیدی ہونے کے ساتھ ضمیر کا قیدی بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمشید دستی کی والدہ کو تشویش ہے کہ ان کا بیٹا نہ جانے کس حال میں ہی مگر ایک ماں کی تشویش کو بھی در خور اعتنا نہیں سمجھا جا رہا ۔

(جاری ہے)

ایسا لگتا ہے کہ شریف برادران کے سینے میں لوہے کا دل ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمشید دستی کو سرائیکی صوبے کی حمایت پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مگر ان کا روائیوں سے صوبے کی تحریک مزید ابھرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے دو صوبوں کی قرارداد خود پاس کرائی ، ہم پوچھتے ہیں کہ اس کا کیا بنا حکمرانوں نے صوبہ کمیشن بنانے کا اعلان کیا ، ہم پوچھتے ہیں کہ کمیشن کیوں نہیں بنا حکمرانوں نے ملتان میں سب سول سیکرٹریٹ بنانے کیلئے بہت بڑی کمیٹی بنائی ۔

گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ ، حمزہ شہباز اور رانا ثناء اللہ سمیت بڑے بڑے لوگ اس کے ممبرتھے ۔ کمیٹی کے 36 اجلاس ہوئے، اب سننے میں آیا ہے کہ وزیراعلیٰ نے سب سول سیکرٹریٹ کی سمری مسترد کر دی ہے، یہ حکمرانوں کے قول و فعل کا بہت بڑا تضاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمشید دستی اور ہمارا مطالبہ بھی یہی ہے کہ اگر ہماری نہیں مانتے تو اپنی تو مانو اوراپنے اعلان کردہ منصوبوں پر تو عمل کرو ۔

سرائیکی رہنماؤں نے کہا کہ کیا ہمارا یہ کہنا جرم ہی اگر جرم ہے تو ہم یہ احتجاج کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں یاد رکھو ہم تو کیا ہمارا پورا وسیب قیدی ہو چکا ہے۔ ہم سے ہمارا سب کچھ چھین لیا گیا ہے۔ اب ہمارے پاس کھونے کیلئے زنجیروں اور ہتھکڑیوں کے سوا کچھ نہیں جبکہ پانے کیلئے پورا سرائیکستان ہے ۔ تم ہم کو شکست نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کل آنے والے وقت سے ڈرو ، اب بُرا وقت آیا تو سعودی عرب کے شاہی محل نہیں جیل کے دروازے کھلیں گے۔ سرائیکی رہنماؤں نے جمشیددستی کی رہائی ، صوبہ سرائیکستان کے قیام کا مطالبہ کیا ،دریں اثناء سرائیکی رہنما ظفر ہانس کی بھتیجی اور سینئر فوٹو گرافر طارق اسماعیل کے ماموں کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ۔