ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج واجد علی خان کل پاکستان کے ساتھ غداری ، ملکی اداروں ، عوام کو دھمکیاں دینے اور دہشت گردی کے الزام میں حکومتی رہنما نہال ہاشمی ، معاونت کرنے والے دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لئے 22اے کے تحت دائر درخواست کی سماعت کریں گے

بدھ 14 جون 2017 22:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2017ء) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج واجد علی خان ( کل ) جمعرات کو پاکستان کے ساتھ غداری ، ملکی اداروں ، عوام کو دھمکیاں دینے اور دہشت گردی کے الزام میں حکومتی رہنما نہال ہاشمی ، معاونت کرنے والے دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لئے 22اے کے تحت دائر درخواست کی سماعت کریں گے۔

عمران اصغر بلوچ ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومتی رہنما اور سینیٹر نہال ہاشمی نے میڈیا پر آ کر پاک فوج ، عدلیہ اور پاکستان کی عوام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ، نہال ہاشمی کے اس اقدام کی معاونت میں دانیال عزیز ، طلال چوہدری اور دیگر نامعلوم دشمن عناصر بھی ملوث ہیں ، نہال ہاشمی نے ملکی اداروں اور عوام کو کھلم کھلا للکار کر پاکستان کی سالمیت کو برباد کیا ہے ، ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہوا ہے اور پاکستان کے ساتھ غداری کا ارتکاب کیا ہے ، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے تھانہ آئی نائن پولیس کو درخواست دی تھی کہ نہال ہاشمی اور دیگر افراد کو گرفتار کر کے شامل تفتیش کیا جائے اور پوچھا جائے کہ کس کے کہنے پر نہال ہاشمی نے پاکستان کے ساتھ بغاوت کی ہے ، ملک کے خلاف سازش کرنے ، عوام اور ملکی اداروں کو دھمکیاں دینے ، ملک کے ساتھ بغاوت کرنے اور دہشت گردی کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے کارروائی عمل میں لائی جائے،پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کرتے ہوئے اسٹنٹ کمشنر سے درخواست مارک کرا کر لانے کا کہا تھا ، اسٹنٹ کمشنر کی منظوری کے باوجود پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔

(جاری ہے)

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پولیس کو نہال ہاشمی ، دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔ درخواست میں نہال ہاشمی ، ایس ایچ او آئی نائن اور اسٹیٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج واجد علی خان ( آج ) جمعرات کو درخواست پر سماعت کریں گے۔ن