رمضان کریم امن اور استحکام کا پیغام دیتا ہے، بلاول بھٹو زرداری

ہمسایہ اور خطے کے ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے چاہیے، تعلیمی اداروں سے مذہبی منافرت کو ختم کرنے کی ضرورت ہے،ملالہ ہوسفزئی اور مشال خان ہمارے ہیرو ہیں،چیئرمین پی پی پی کا افطارڈنر سے خطاب

جمعرات 15 جون 2017 00:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جون2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ رمضان کریم امن اور استحکام کا پیغام دیتا ہے، مسلم امء کے موجودہ صورتحال اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے،آصف زرداری کے دور میں پاکستان کے افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی تھی اور ممبئی حملوں کے باوجود پاکستان نے بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کی کوشش کی ہمیں انتہاپسندی اور دہشتگردی کے خلاف متحد ہونا ہوگا پاکستان کو اندرونی اور بیرونی مسائل درپیش ہیں، اپنے ہمسایہ اور خطے کے ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے چاہیے ان خیالات کا اظہار انہون نے بدھ کو پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمان کی جانب سے دئیے گئے افطار ڈنر میں مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں ملک کی تمام سیاسی شخصیات، غیر ملکی سفرا اور سینیئر صحافیوں سمیت مہمانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی افطار ڈنر میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سپیکر قومی اسمبلی ایاز سادق اعتزاز احسن، نیئر بخاری، فاروق ایچ نائک، شیخ رشید، نوید قمر، اور ایم کیو ایم رہنما شیخ صلاح الدین چینی سفیر اور پیپلز پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ نے بھی افطار ڈنر میں شرکت کی افطار سے قبل چئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ رمضان کریم امن اور استحکام کا پیغام دیتا ہے، مسلم امء کے موجودہ صورتحال اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے پاکستان کو اندرونی اور بیرونی مسائل درپیش ہیں، اپنے ہمسایہ اور خطے کے ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے چاہیے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر نہیں، ہیں دھشتگردی کو ٹیبل ٹاک کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے ہمیں ہمسایہ ممالک میں تعلقات کی بہتری پر کام کرنا چاہئے کبھی پاکستان کو عالمی دنیا اور مسلم ممالک مین عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا لیکن اب حالت وہ نہیں ہیں آصف زرداری کے دور میں پاکستان کے افغانستان کے ساتھ تعکقات میں بہتری آئی تھی اور ممبئی حملوں کے باوجود پاکستان نے بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کی کوشش کی ہمیں انتہاپسندی اور دہشتگردی کے خلاف متحد ہونا ہوگا انہوں نے ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے کہا کہ ہمیں تعلیمی اداروں سے مذہبی منافرت کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ہمیں بطور قوم پرامن پاکستان کے دشمنوں کے خلاف متحد ہوکر لڑنا ہے ملالہ ہوسفزئی اور مشال خان ہمارے ہیرو ہیںہمیں نصاب میں تبدیلی کی ضرورت ہے مسئلہ کشمیر کے ھوالے سے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہنہم نے ہمیشہ کشمیر کی حمایت کی ہے اور کرتے رہیں گے ابھی تک پانامہ کیس کا فیصلہ یک طرفہ نہیں ہواہم مل کر دھشتگردی کا مقابلہ کرنا ہے انتہا پسندی خلاف سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے دشمن پر امن پاکستان نہیں چاہیے ملالہ یوسفزئی، اور مشال ملک دھشتگردوں کا نشانہ بنے ہمیں اپنے مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے آنے والی نسلوں کو بہتر روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہوں گینملک میں صحت، امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا ہماری اولین ترجیحات میں ہونا چاہیے بے نظیر بھٹو نے ہمیشہ دھشتگردی کے خلاف جنگ لڑی اور اپنی جان قربان کر دی ہمیں نصاب میں تبدیلی کی ضرورت ہے ہمیں دشمنوں کے خلاف متحد ہو کر لڑنا ہوگا۔

(عباس شاہد)