ہائیکورٹ نے ملک کے تین بڑے ایئر پورٹس کی نجکاری کے خلاف درخواست پر پرائیویٹائزیشن کمیشن اورسول ایوی ایشن سے جواب طلب کر لیا، لاہور ایئر پورٹ کی نجی کاری روکنے کے حکم پر 5 جولائی تک توسیع

جمعرات 15 جون 2017 16:32

ہائیکورٹ نے ملک کے تین بڑے ایئر پورٹس کی نجکاری کے خلاف درخواست پر پرائیویٹائزیشن ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جون2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے ملک کے تین بڑے ایئر پورٹس کی نجکاری کے خلاف درخواست پر پرائیویٹائزیشن کمیشن اور ،سول ایوی ایشن سے تفصیلی جواب طلب کر لیا اور لاہور ایئر پورٹ کی نجی کاری روکنے کے حکم پر 5 جولائی تک توسیع کردی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سیدمنصور علی شاہ نے سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر مبشر حسن کی درخواست پر سماعت کی جس میں لاہور، اسلام آباد اور کراچی ایئر پورٹس کی نجی کاری کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل عامر سعید نے موقف اختیار کیا کہ حکومت لاہور ،کراچی ،اسلام آباد کے ایئر پورٹ کی نجکاری کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایئر پورٹس کی نجکاری کے ذریعے مہنگی ترین اراضی کوڑیوں کے عوض فروخت کر دی جائے گی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ لاہور ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ عدالت نے پرائیویٹائزیشن کمیشن اور ،سول ایوی ایشن سے تفصیلی جواب طلب کر لیا اور لاہور ایئر پورٹ کی نجی کاری روکنے کے حکم پر 5 جولائی تک توسیع کردی۔

متعلقہ عنوان :