اشتعال انگیز تقاریر ، ہنگامہ آرائی میں ملوث ایم کیو ایم کے 12 کارکنان کی درخواست ضمانت کی سماعت 29 جون تک ملتوی

الزامات چھوٹ پر مبنی، استغاثہ نے بے بنیاد الزامات لگائے ہیں ملزمان کے نام ایف آئی آر میں درج نہیں، وکلاء صفائی کے دلائل

جمعرات 15 جون 2017 20:26

اشتعال انگیز تقاریر ،  ہنگامہ آرائی میں ملوث ایم کیو ایم کے 12 کارکنان ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جون2017ء) سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں قائم ڈویژن بینچ نے 22 اگست 2016 اشتعال انگیز تقریر پر میڈیا ہاؤسز اور ہنگامہ آرائی میں ملوث ایم کیو ایم کے 12 کارکنان عرفان عالم ،آصف ، زبیر ، مسرور ودیگر کی درخواست ضمانت کی سماعت 29 جون تک ملتوی کرتے ہوئے مدعاعلیہان کو نوٹسز جاری کرردئے جمعرات کو ضمانتوں کی درخواستوں کی سماعت کے موقع وکلاء صفائی نے الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان 22 اگست واقعے میں ملوث ہے استغاثہ نے بے بنیاد الزامات لگائے ہیں ملزمان کے نام ایف آئی آر میں درج نہیں سرکار کے وکیل اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ ایف آئی آر میں نام نہیں ہیں تاہم بیشتر ملزمان کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج اور فون کے ریکارڈ سے کی گئی ہے ۔