پاکستان ابھی تک ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی ، بے نظیر بھٹو کی شہادت اور میاں نوازشریف کی جلاوطنی جیسے واقعات کے اثرات سے باہر نہیں آیا ،اس ملک میں ہمیشہ وزیراعظموں کو بھی نشانہ بنایا گیا اور چیف جسٹس افتخار چوہدری اور پرویز مشرف جیسوں کا آج تک احتساب نہیں کیا گیا ،اس سب کے باوجود نوازشریف مرد بحران ہیں ، بحرانوں کے سامنے چٹان بن جاتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ یہ کیس ہم نہیں ہاریں گے ، تصویر لیک اور واٹس ایپ کال کے معاملے پر ہم مطمئن نہیں ،پاناما پیپرز کی قانونی حیثیت نہیں اور پاکستان میں اس سے تماشہ لگ گیا، کچھ لوگ ایسی جمہوریت چاہتے ہیں جو ریموٹ کنٹرول سے چلائی جائے،کچھ لوگوں کو جمہوریت سے نفرت ہے ، سازش کرنے والے پاکستان میں جگہ جگہ ہردور میں موجود ہوتے ہیں ، ملک میں ہر منتخب جمہوری حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی، 4سال میں دھرنا ون، دھرنا ٹو اور ایمپائر کی انگلی اس کے علاوہ اور کیا کیا ہوا مگر ہم کسی صورت تصادم نہیں چاہتے،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو

جمعرات 15 جون 2017 23:31

پاکستان ابھی تک ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی ، بے نظیر بھٹو کی شہادت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جون2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان ابھی تک ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی ، بے نظیر بھٹو کی شہادت اور میاں نوازشریف کی جلاوطنی جیسے واقعات کے اثرات سے باہر نہیں آیا ،اس ملک میں ہمیشہ وزیراعظموں کو بھی نشانہ بنایا گیا اور چیف جسٹس افتخار چوہدری اور پرویز مشرف جیسوں کا آج تک احتساب نہیں کیا گیا ،اس سب کے باوجود نوازشریف مرد بحران ہیں ، بحرانوں کے سامنے چٹان بن جاتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ یہ کیس ہم نہیں ہاریں گے ، تصویر لیک اور واٹس ایپ کال کے معاملے پر ہم مطمئن نہیں ،پاناما پیپرز کی قانونی حیثیت نہیں اور پاکستان میں اس سے تماشہ لگ گیا، کچھ لوگ ایسی جمہوریت چاہتے ہیں جو ریموٹ کنٹرول سے چلائی جائے،کچھ لوگوں کو جمہوریت سے نفرت ہے ، سازش کرنے والے پاکستان میں جگہ جگہ ہردور میں موجود ہوتے ہیں ، ملک میں ہر منتخب جمہوری حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی، 4سال میں دھرنا ون، دھرنا ٹو اور ایمپائر کی انگلی اس کے علاوہ اور کیا کیا ہوا مگر ہم کسی صورت تصادم نہیں چاہتے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور اعتزاز احسن جس کے سرخیل ہیں اس مائنڈ سیٹ کو جواب دینا چاہتے ہیں، احتساب کیلئے صرف ایک طرف نہ جائیں اور بھی ہیں جن کا احتساب ہونا چاہیے ۔ خواجہ سعدرفیق نے کہا کہ اللہ نہ کرے عمران خان کیساتھ وہ کچھ ہو جو بطور سیاسی کارکن میں دیکھ رہا ہوں، اداروں میں غلط فہمی سے بچنے کیلیے سوالات کرتے ہیں مگر سر جھکا کر جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ابھی تک ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی ، بے نظیر بھٹو کی شہادت اور میاں نوازشریف کی جلاوطنی جیسے واقعات کے اثرات سے باہر نہیں آیا ،اس ملک میں ہمیشہ وزیراعظموں کو بھی نشانہ بنایا گیا اور چیف جسٹس افتخار چوہدری اور پرویز مشرف جیسوں کا آج تک احتساب نہیں کیا گیا ، نوازشریف مرد بحران ہیں ، بحرانوں کے سامنے چٹان بن جاتے ہیں، ہمیں امید ہے کہ یہ کیس ہم نہیں ہاریں گے ، تصویر لیک اور واٹس ایپ کال کے معاملے پر ہم مطمئن نہیں ،پاناما پیپرز کی قانونی حیثیت نہیں اور پاکستان میں اس سے تماشہ لگ گیا، کچھ لوگ ایسی جمہوریت چاہتے ہیں جو ریموٹ کنٹرول سے چلائی جائے،کچھ لوگوں کو جمہوریت سے نفرت ہے ، سازش کرنے والے پاکستان میں جگہ جگہ ہردور میں موجود ہوتے ہیں ، ملک میں ہر منتخب جمہوری حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی، 4سال میں دھرنا ون، دھرنا ٹو اور ایمپائر کی انگلی اس کے علاوہ اور کیا کیاہوا ہے مگر ہم کسی صورت تصادم نہیں چاہتے ۔

(ن م)