سندھ ہائیکورٹ ،لاء کالجز کے پرنسپلز کی تقرری کے حوالے سے دائر درخواست پر سابق بورڈ آف گورنرز کی منظور کردہ قرار داد کا نئے سرے سے جائزہ لینے کا حکم

جمعہ 16 جون 2017 17:43

سندھ ہائیکورٹ ،لاء کالجز کے پرنسپلز کی تقرری کے حوالے سے دائر درخواست ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں لاء کالجز کے پرنسپلز کی تقرری کے حوالے سے دائر درخواست پر سابق بورڈ آف گورنرز کی منظور کردہ قرار داد کا نئے سرے سے جائزہ لینے کا حکم دے دیا ہے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو سندھ ہا ئی کورٹ میں پروفیسر فرید احمد دایو کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سابق مشیر قانون مرتضی وہاب کی سربراہی میں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں لا کالجز کے پرنسپل کی تقرری کے لئے کوالیفیکیشن سے متعلق قرار داد منظور کی تھی ۔

قرار داد میں پرنسپل کی تعلیمی قابلیت ایل ایل ایم ،ریٹائرڈ منٹ کی عمر ساٹھ سال سے بڑھا کر پینسٹھ سال کردی گئی تھی ۔قرارداد کے مطابق پرنسپل پرائیوٹ پریکٹس نہیں کرپائے گا جبکہ پرنسپل کے عہدے کی مدت تین سال رکھی گئی تھی ۔قرار داد تین مئی دو ہزار سولہ پاس کی گئی تھی ۔عدالت نے درخوات نمٹاتے ہوئے سابق بورڈ آف گورنرز کی منظور کردہ قرار داد کا نئے سرے سے جائزہ لینے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ عنوان :