تعلیم ایک پیغمبرانہ شعبہ ہے اور اس کو پھیلانے کیلئے اپنی خدمات پیش کرنا اور خلوص دل سے اس ذمہ داری کو ادا کرنا جہاد ہے

وائس چانسلر ڈاکٹر ثقلین نقوی کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 16 جون 2017 20:30

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جون2017ء) باچا خا ن یونیورسٹی چارسدہ کے ترجمان سعید خان خلیل کے مطابق بروز جمعہ وائس چانسلر ڈاکٹر ثقلین نقوی نے یونیورسٹی کے تمام فکلٹی سٹاف کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم ایک پیغمبرانہ شعبہ ہے اور اس کو پھیلانے کیلئے اپنی خدمات پیش کرنا اور خلوص دل سے اس اہم ذمہ داری کو ادا کرنا جہاد ہے، آنے والے دور میں سرکاری و نجی ادارے ڈومیسائل نہیں دیکھیں گے بلکہ طالب علم کی قابلیت اور ہنر کو ترجیح دیں گے،اس لئے ہم سب کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم طلباء کی انٹرنیشنل ضروریات کے مطابق اُن کی تدریسی و غیر تدریسی تربیت کریں ۔

جب تک ہم انہیں انٹر نیشنل حوالے سے تیار نہ کریں اُس وقت تک بات نہیں بنے گی،جس طرح ایک ایک قطرے بارش سے دریا بنتے ہیں اور دریا سے سمندر بنتا ہے اسی طرح اساتذہ کو ایک ایک قطرہ بننا پڑے گا اورہر ایک کو مقدور بھر رینکنگ کے پرامیٹرز میں حصہ ڈالنا ہوگااور میں آپ کو یقین دلاتا ہو کہ اس سے آپ کو تبدیلی ضرور نظر آئے گی ۔

(جاری ہے)

آپ اگرشعبہ تدریس کے ساتھ ایمانداری اور جدیدیت سے ساتھ دیںگے توجواب میں ایک بہترین طالب علم آپ کے سامنے ہوگاکیونکہ جو کام صدق دل اور عملی طریقے سے سرانجام پاتا ہے اُس کا نتیجہ مثبت اور بہتر ہوتا ہے ۔

آپ کے کافی مسائل ہوسکتے ہیں میں اُن مسائل کورولز اور ریسورسزکے ذریعے حل کرنے کی بھر پور کوشش کرونگا ۔آئیے ہم ایک ٹیم ورک کی طرح کام کریں کیونکہ جو کام اتفاق سے کیا جائے وہ ضرور پایا تکمیل تک پہنچتا ہے ہم سب ایک کشتی کے سوار ہیں اس لئے ہمیں صرف اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ کشتی کیلئے سوچنا چاہیے کہ ہم اسے کس طرح منزل مقصود تک پہنچائیں۔

میرے لئے یونیورسٹی کے سب ملازمین برابر ہیں۔ہم سب کو اپنے طرز زندگی میں مثبت اور جدید سوچ اور عمل کو آگے لانا ہوگاتاکہ ہم دنیاکے ساتھ چل سکیں۔ آخر میں انہوں نے تمام فکلٹی سٹاف کوہدایت کی کہ وہ اپنے مسائل اور یونیورسٹی کی بہتری کیلئے جو بھی تجاویز دینا چاہیں وہ تحریری طور پر دیں اور اُن تجاویز اور مسائل کے حل کے لئے بھر پور کوشش کی جائینگی۔

متعلقہ عنوان :