پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ ، خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لئے قانون سازی کی جا رہی ہے

وفاقی وزیر انسانی حقوق کامران مائیکل کی یورپی یونین کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو

جمعہ 16 جون 2017 22:03

پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ ، خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2017ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل نے کہا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ خاص کر خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے موجودہ حکومت جامع پالیسی کے تحت اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس ضمن میں قانون سازی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں متعین یورپی یونین کے سفیر جین فرینکویز کاٹین کی قیادت میں یورپی یونین کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر مسٹر ین کریس اور مس اینجی زورن سمیت وزارت انسانی حقوق کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کامران مائیکل نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جی ایس پی پلس سٹیٹس سے پاکستان اور یورپی ممالک کے درمیان نہ صرف روابط میں بہتر ی آئی ہے بلکہ اس کی مدد سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا امیج بہتر ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے وفاقی حکومت صوبوں کو ساتھ لے کر مطلوبہ اہداف کو بروقت مکمل کرنے کیلئے پر عزم ہے۔ وفد کو جی ایس پلس سٹیٹس سمیت ہیومین رائٹس کنونشنز کی قراردادوں پر عملدرآمد کے حوالہ سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ کامران مائیکل نے کہا کہ پاکستان میں بنیاد ی انسانی حقوق کے تحفظ اور خاص کر خواتین ، بچوں اور اقلیتوں کے تحفظ کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں، اور اس ضمن میں مزید قانون سازی کی جارہی ہے۔

سینیٹر کامران مائیکل نے کہا کہ آئین پاکستان ملک میں بسنے والے تمام شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرتا ہے، ہماری حکومت ملک میں خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو برادری کے تحفظات دور کرنے کیلئے حکومت پاکستان نے ہندو میرج ایکٹ اور قومی اسمبلی سے پاس کر دیا گیا ہے اور مزید قانون سازی بھی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت اقلیتی برادری کے دیگر تحفظات کو دور کرنے کیلئے قانون سازی بھی کر رہی ہے۔ وفد نے پاکستان میں بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا اور اپنی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔