22 سالہ طالبہ پر قاتلانہ حملے کے مقدمے میں پولیس کے مزید 2اہلکاروں کے بیان ریکارڈ ،کارروائی 19 جون تک ملتوی

ہفتہ 17 جون 2017 18:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جون2017ء) لاہور کی مقامی عدالت نے 22 سالہ طالبہ پر قاتلانہ حملے کے مقدمے میں پولیس کے مزید 2اہلکاروں کے بیان ریکارڈ کرکے مزید کارروائی 19 جون تک ملتوی کر دی ۔ کینٹ کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر اعوان نے مقدمہ کارروائی شروع کی تو استغاثہ کے دو گواہوں پولیس اہلکار عبدالستار اور ممتاز کے بیان ریکارڈ کرکے ان پر جرح مکمل کرلی ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران حملے میں استعمال ہونے والی چھری اور موٹر سائیکل بھی عدالت میں پیش کی گئی. عدالت نے استغاثہ کے گواہوں کے بیانات مکمل ہونے پر مزید گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب کر لیا . طالب علم اور وکیل کے بیٹے شاہ حسین پر لڑکی کو حملہ کرکے زخمی کرنے کا الزام ہے۔حملے کے نتیجے میں طالبہ کو خنجر کے 23 نشانات آئی. چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے مقدمہ پر روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کا حکم دیتے ہوئے اسے 30 دنوں میں مکمل کرنے حکم دیا. جوڈیشل مجسٹریٹ نے مقدمہ پر مزید کارروائی 19 جون تک ملتوی کر دی۔ (ایم خالد)

متعلقہ عنوان :