ظالم حکمرانوں ،سرمایہ داروں اور وڈیروں کے گٹھ جوڑ نے مزدوروں کا استحصال کیا ہے،حافظ نعیم الرحمن

سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مزدوروں کو آج تک انصاف نہیں ملا ، نجکاری سے سب سے زیادہ متاثر مزدور ہوئے ،دعوت ِ افطار سے خطاب

ہفتہ 17 جون 2017 22:19

ظالم حکمرانوں ،سرمایہ داروں اور وڈیروں کے گٹھ جوڑ نے مزدوروں کا استحصال ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2017ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سرمایہ دارانہ ذہنیت کی وجہ سے مزدوروں کا استحصال کیا جاتا ہے ۔ جاگیرداروں ، وڈیروں ،سرمایہ داروں ،ظالم و کرپٹ حکمرانوں اور شہری وڈیروں کے گٹھ جوڑ نے محنت کش ، مزدور اور غریب عوام کا استحصال کیا ہے ۔ سانحہ بلدیہ فیکٹری کے 259زندہ جلائے جانے والے مزدوروں کے اہل خانہ کو آج تک انصاف نہیں ملا اور نہ فیکٹری میں آگ لگانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا ۔

کے الیکٹرک میں 7500مزدوروں کو نکال دیا گیا لیکن جماعت اسلامی کے سوا کسی نے آواز بلند نہیں کی ۔ قومی اداروں کی نجکاری سے سب سے زیادہ متاثر مزدور اور محنت کش ہوئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی اور لیبر ونگ این ایل ایف کے تحت دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

دعوت افطار سے پیپلز لیبر بیورو کے ممبر حبیب الدین جنیدی ، تقریب کے میزبان این ایل ایف کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل خالد خان ،این ایل ایف کراچی کے صدر عبدالسلام ،پورٹ قاسم سی بی اے کے حسین بادشاہ ، اور پبلک ایڈ کمیٹی کے سیکریٹری جنرل نجیب ایوبی نے بھی خطاب کیا ۔

دعوت افطار میں مختلف لیبر یونینز اور فیڈریشنز کے نمائندوں اور محنت کشوں اور مزدوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ محنت کش اور مزدور معاشرے کا سب سے مظلوم طبقہ ہے ۔ اس طبقے کو ہر دور میں محروم رکھا گیا ،مزدوروں کو اپنے حقوق کے لیے متحد ہونا پڑے گا ۔

انہوںنے کہا کہ اس سے بڑا ظلم اور کیا ہوگا کہ کے الیکٹرک کو اس وعدے اور معاہدے پر اضافی ملازمین کے حوالے سے کراچی کے صارفین سے 15پیسے فی یونٹ وصول کرنے کی اجازت دی گئی تھی کہ ملازمین کو نکالا نہیں جائے گا مگر کے الیکٹرک نے 7500ملازمین کو جبری طور پر نکال دیا اور 15پیسے فی یونٹ وصول کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور یہ رقم تقریباًً40ارب روپے تک پہنچ گئی ہے جو سراسر ناجائز طور پر وصول کی گئی ہے یہ رقم کراچی کے عوام کو واپس ملنی چاہیے ،اس لوٹ مار اور مزدوروں کی بے دخلی پر کسی سیاسی جماعت نے کوئی بات نہیں کی جماعت اسلامی نے اس وقت بھی احتجاج کیا تھا اور آج بھی احتجاج کررہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو بار بار فروخت کیا گیا اور اب ایک بار پھر فروخت کیا جارہا ہے ،ماضی میں بھی اس کی نجکاری ایک دھوکا اور فراڈتھا اور آج بھی نجکاری کا معاہدہ نہ عدالت میں پیش کیا جارہا ہے اور نہ نیپرا میں ۔ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف جدو جہد جاری رکھے گی ، انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کو حقوق کے نام پر 30سال تک دھوکا دیا گیا اور تباہی اور بربادی سے دوچار کیا گیا ،عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں جماعت اسلامی شہر کے حالات بدل دے گی ،عوام کے مسائل حل کریگی،مزدوروں اور محنت کشوں کو ان کا حق دلوائے گی ۔

حبیب الدین جنید ی نے کہا کہ ہمارے ملک میں سرمایہ دارانہ جمہوریت ہے عوامی جمہوریت نہیں ۔قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ میں مزدوروں کی حقیقی نمائندگی موجود نہیں ہے ۔ محنت کش اور مزدوروں کا استحصال ہر صوبے میں ہورہا ہے میرے صوبے سندھ سمیت کسی بھی علاقے میں مزدوروں کی کم سے کم اجرت کے قانون پر عمل نہیں ہورہا ،سب سے زیادہ زیادتی پرائیویٹ ہائوسز میں کی جارہی ہے ۔

مزدوروں کو ان ہی حالات میں اپنے حقوق کی جنگ لڑنی ہے ۔ خالد خان نے کہا کہ کراچی کے محنت کش سب سے زیادہ مظلوم اور محروم ہیں ۔ پیپلز پارٹی کی حکومت روٹی کپڑے اور مکان کا نعرہ تو لگاتی ہے مگر مزدوروں کو ان کے جائز حقوق نہیں دے رہی ،ای او بی آئی اور سوشل سیکوریٹی کے اداروں کے اندر مزدوروں کا حال بہت برا ہے ، سہ فریقی لیبر کانفرنس کو بار بار ملتوی کیا جارہا ہے ۔

عبدالسلام نے کہا کہ مزدوروں کے حقوق اور محنت کش عوام کی فلاح اور بہتری کے لیے این ایل ایف نے ہمیشہ آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کیا ہے اور مزدور حقوق کی جدوجہد جاری رہے گی ۔ حسین بادشاہ نے کہا کہ بدقسمتی سے آج مزدور متحد نہیں ہیں ۔ متحرک اور منظم مزدور تحریک اور مزدوروں کا اتحاد وقت کی اولین ضرورت ہے ،مزدوروں کا اتحاد ہی مزدوروں کو ان کے حقوق دلواسکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :