سرینا ہوٹل انتظامیہ ٹریڈ یونین میں مداخلت کی بجائے ہوٹل کے دنوں یونینوں کیساتھ یکساں تعلقات رکھیں،فیض اللہ کاکڑ

ہفتہ 17 جون 2017 22:41

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جون2017ء) سرینا ہوٹل ایمپلائز یونین(رجسٹرڈ) کے صدر فیض اللہ کاکڑ، جنرل سیکریٹری شبیر حسین چنگیزی، چیئرمین حاجی رمضان علی، سینئر نائب صدر سرور علی، وائس چیئرمین خان وزیر،جوائنٹ سیکرٹری عبدالستار، فنانس سیکریٹری حاجی عبدالجبار، سیکرٹری نشر و اشاعت سید محمد ہادی اور آفس سیکرٹری محمد حسین نے بروز ہفتہ مشترکہ اخباری بیان میں کہا کہ سرینا ہوٹل انتظامیہ کی طرف سے رمضان المبارک کے مہینے میں ملازمین کو بونس دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سرینا ہوٹل انتظامیہ ٹریڈ یونین میں مداخلت کی بجائے ہوٹل کے دنوں یونینوں کے ساتھ یکساں تعلقات رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ نئی یونین کی رجسٹریشن کے بعد ہم نے فوری طور پر فیصلہ کیا ہے کہ سرینا ہوٹل یونینز کے درمیان سی بی اے کے انتخاب کیلئے ریفرنڈم کا انعقاد ہو تاکہ منتخب سی بی اے یونین ورکرز کے مسائل حل کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرینا ہوٹل کے پاکٹ یونین کے صدرر اور جنرل سیکریٹری پر یونین کے چندہ کی خورد برد کی انکوائری رجسٹرار ٹریڈ یونین بلوچستان کے پاس چل رہی ہے۔

خورد برد میں ملوث کوئی بھی عہدیدار یونین میں اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کر سکتا اور اگر کوئی ایسا عہدیدار یونین میں شامل ہو تو اس یونین کی رجسٹریشن ختم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے سرینا ہوٹل کے ورکرز سے کہا کہ اب دھونس دھمکی اور بلیک میلنگ کا دور ختم ہو چکا ہے اور اب تمام مزدور ہوٹل میں آزاد فضاء میں کام کریں۔ ہوٹل انتظامیہ جو بھی مراعات منظور کرے گی اس کا اطلاق تمام ورکرز پر ہوگا۔

انہوں نے ایک کاغذی فیڈریشن کے رہنما کی طرف سے سرینا ہوٹل کے مزدوروں میں تفرقہ ڈالنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہماری یونین میں مزدور ، مزدور بھائی ، بھائی کے جذبے سے سرشار ہو کر جدوجہد کریں گے۔ انہوں نے تمام مزدوروں پر زور دیا کہ وہ ماہ رمضان میں ہوٹل میں آنے والے مہمانوں کی عزت افزائی اور خدمات میں اضافے کیلئے کام کریں۔ ہوٹل کی ترقی سے مزدوروں کے ملاز متوں کے تحفظ اور ان کی خوشحالی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :