مدارس اسلام کا مرکز اور محبت کا عام کرنے کی درسگاہ ہیں،شاہ محمد اویس نورانی صدیقی

رمضان میں چینل نے طوفان بے حیائی مچائے رکھا ہے، گانے کی دھن پر رقص اور عورتوں سے گلے ملے جا رہے ہیں

اتوار 18 جون 2017 21:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2017ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ مدارس اسلام کا مرکز اور محبت کا عام کرنے کی درسگاہ ہیں، مدارس نے ہمیشہ اعتدال پسندی اور معاشرتی ہم آہنگی کا درس دیا،مدارس سے یہ پیغام عام ہوتا ہے کہ کبھی کسی غیر مسلم کے عبادت خانے یا مذہب کو برا بھی مت کہو، اسلام تمام مذاہب کے درمیان امن کی روایت کو ڈالنے والا مذہب ہے، مدارس پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں، لبرل و سیکولر عناصرنے ہر دور میں کوشش کی ہے کہ اسلام پسندقوتوں کو پس پشت ڈالا جائے، لیکن مسجد و مدرسہ سے محبت کرنے والے عاشقان رسول ﷺ نے ان کی کوششوں کو ناکام بنادیا، ترکی میں سیکولر عناصر نے 80سال تک مو ذن و امام اور قاری کا پیچھا کیا مگر نتیجہ کیا نکلا اسلام غالم رہا اور آج ترکی پھر سے اسلامی معاشرے کی طرف واپس آرہا ہے اور اسی طرح ہر ملک میں ایسا ہی ہوا ہے، اسلام مشکل سے مشکل حالات کا سامنا کرنے کے بعد پھر بلندی کی طرف نظر آتا ہے، مکہ مکرمہ میں جمعیت علماء پاکستان کی جانب سے افطار کے دستر پر پاکستانی زائرین سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما شاہ اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ مدارس و مساجد اسلام کا قلعہ ہیں، اگر اسلام کی بنیادیوں موجود ہیں تو وہ منبر و محراب کی وجہ سے ہی ہیں، اگر چینل والوں کے اسلام پر چلنا شروع کردیا جائے تو پھر دنیا بھر میں کافر و مسلم کا فرق ختم ہوجائے گا، ہر سال کی طرح اس سال بھی رمضان المبارک کو فحاشی و عریانی کی نظر کردیا گیا، حیف ہے ان نعت خوانوں پر جو افطار و سحر کے موقع پر حیاو شرم کئے بغیر خواتین کے ساتھ ماڈرن نعت کا تصور عام کر رہے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا کہ اگر تم میں حیا نہیں ہے تو پھر تم جو چاہو کرو،بے پردگی اور بے حیائی کے پروگرامات میں اگر علماء یہ سمجھ کر جا رہے ہیں کہ ان کی دین کی دعوت لوگوں پر اثر کرے گی تو یہ نا قابل فہم ہے، پیسے اور لفافے نے معززین اور علماء کرام کی عزت نفس کو اتنا مجروح کردیا ہے کہ اب انہیں صحیح اور غلط کی تمیز نہیں رہی ہے، مکہ مکرمہ سے اپنے بیان میں شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہاکہ جمعیت علماء پاکستان سے وابستہ تمام علماء کرام نے رمضان ٹرانسمیشن کا بائیکاٹ کیا اور کڑوروں عوام نے ان کی پیروری کی،رسول اللہ ﷺ کے دین کے ساتھ جو مذاق کیا جا رہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے، اسلامی اقدار کی دھجیاں اڑا دی گئی ہیں، اگر دین میں منافقت کی جائے تو پھر منافقت کرنے والا قرآن بھی سنائے تو انکار کرنے کا حکم ہے، رمضان میں چینل نے طوفان بے حیائی مچائے رکھا ہے، گانے کی دھن پر رقص اور عورتوں سے گلے ملے جا رہے ہیں، پیمرایہودوہنود کی دلالی اور پیروی میں خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :