قبل از وقت پیدا ہونے والے 80 فیصد بچوں کو بینائی کے سنگین مسائل لاحق ہونے کا امکان، بروقت علاج سے انھیں نابینا ہونے سے بچایا جا سکتا ہے،ڈاکٹر واجد علی خان

پیر 19 جون 2017 10:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2017ء) الشفاء ٹرسٹ آئی ہاسپٹل کے چیف آف میڈیکل سروسز ڈاکٹر واجد علی خان نے کہا ہے کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے 80 فیصد بچوں کو بینائی کے سنگین مسائل لاحق ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ بروقت معائنے اور طبی امداد سے انھیں عمر بھر کیلئے نابینا ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر واجد علی خان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے وہ بچے جن کا وزن ڈیڑھ کلو گرام سے کم ہوتا ہے ان کی آنکھوں میں خون کی وریدیں مکمل طور پرنہیں بنی ہوتی جبکہ ایسے بچوں کو عام ہسپتالوں میں ضرورت سے زیادہ آکسیجن دینے سے بھی بصارت کے سنگین مسائل جنم لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچے کا پردہ بصارت حمل کے تین ماہ بعد بننا شروع ہوتا ہے اور نارمل پیدائش کے وقت مکمل ہو جاتا ہے جبکہ قبل از وقت پیدائش کی صورت میں وہ نا مکمل رہتا ہے جس سے طبی مسائل جنم لیتے ہیں اس لئے والدین کا ایسے بچوں کی آنکھوں کا معائنہ کروانا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ الشفاء نے فوجی فائونڈیشن ہسپتال، سی ایم ایچ راولپنڈی اور بینظیر بھٹو ہسپتال سے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے ہوئے ہیں تاکہ وہاں پیدا ہونے والے بچوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ سارک کے خطے میں الشفاء واحد ہسپتال ہے جسکے پاس اس عارضہ کے مکمل اور تسلی بخش علاج کی سہولت موجود ہے اور اب تک ایسے 5 ہزار بچوں کا علاج کیا جاچکا ہے جبکہ ہسپتال میں موجود بچوں کے امراض چشم کے شعبہ کو توسیع دی جا رہی ہے جس سے مزید افراد کو علاج معالجے اور بروقت آپریشنز کی سہولت فراہم کی جا سکے گی۔

متعلقہ عنوان :