سکندر حیات خان کی زیرِ صدارت محکمہ سماجی بہبود کا اہم اجلاس

رضاکارانہ کام کرنیوالی غیر سرکاری تنظیموں کیلئے گرانٹ ان ایڈ کی فراہمی سے متعلق تفصیلی غور وغوض ، 26تنظیموں کیلئے امدادی رقوم کی منظوری ، باقی کودرخواستوں میں کمی بیشی کی بنیاد پر مو،ْخر کر دیا گیا ،جن تنظیموں کی آڈٹ رپورٹ نا مکمل ہو انہیں آئندہ گرانٹ کی فراہمی کیلئے ایجنڈ ا میں شامل نہ کریں، تمام تنظیموں کوسالانہ بینک سٹیٹمنٹس ، مسلسل مانیٹرنگ اور کارکردگی کی بنیا د پر گرانٹ فراہم کی جائے ،صوبائی وزیر کی متعلقہ محکموں کے حکام کو ہدایت

پیر 19 جون 2017 18:18

سکندر حیات خان کی زیرِ صدارت محکمہ سماجی بہبود کا اہم اجلاس
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جون2017ء) خیبر پختونخوا کی وزیر برائے سماجی بہبود و آبپاشی سکندر حیات خان شیرپائو کی زیرِ صدارت محکمہ سماجی بہبود کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا ،اجلاس میںصوبہ بھر میںرضاکارانہ طور پر کام کرنے والی سوشل ویلفیئر آرگنائزیشن/ غیر سرکاری تنظیموں کیلئے صوبائی کونسل کی طرف سے گرانٹ ان ایڈ کی فراہمی سے متعلق تفصیلی غور وغوض کیا گیا اور مختلف تجاویز پر تفصیلی بحث ہوئی ۔

اس موقع پر صوبائی وزیر نے محکمہ کے حکام کو ہدایات جاری کر تے ہوئے کہا کہ جن تنظیموں کی آڈٹ رپورٹ نا مکمل ہوں انہیں آئندہ گرانٹ کی فراہمی کیلئے ایجنڈ ا میں شامل نہ کریں۔بروز پیرہونیوالے اجلاس میں سیکرٹری سماجی بہبود جبا ر شاہ، ڈائریکٹر محمد نعیم کے علاوہ محکمہ داخلہ ، خزانہ اور ریونیو کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے تمام تنظیموں کی سالانہ بینک سٹیٹمنٹس ، مسلسل مانیٹرنگ اور کارکردگی کی بنیا د پر گرانٹ ان ایڈ فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ۔

سینئر صوبائی وزیر نے محکمہ سماجی بہبود کے ضلعی افسران کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ان تنظیموں کی کارکردگی پر نظر رکھیں جنہیں حکومت قومی خزانے سے امداد فراہم کر رہی ہے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی یقینی ہو سکے۔ سکندر شیرپائو نے محکمہ کے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ گرانٹ ان ایڈ کیلئے وضع کر دہ پروفارمہ کو مزید بہتر بنائیں اور تمام کارکردگی کو شفاف بنانے کیلئے ایسی پالیسی وضع کریں جس کے تحت ہر عمل مختلف طریقوں سے تصدیق کے مراحل سے گزرے۔

اجلاس میں صوبہ بھر سے گرانٹ ان ایڈ کیلئے محکمہ کو دی گئی درخواستوں میں سے 26تنظیموں کیلئے امدادی رقوم کی منظوری دی گئی جبکہ بعض تنظیموں کی درخواستوں میں کمی بیشی کی بنیاد پر انہیں مو،ْخر کر دیا گیا، اس سلسلے میں سینئر صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ ان درخواستوں کو جلد از جلد مکمل کر کے دوبارہ زیرِ غورلائیں تاکہ تمام دستیاب فنڈز کو جلد از جلد عوامی مفادات کیلئے مختلف تنظیموں کے مروجہ قوانین کے تحت فراہم کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :