کراچی، تنخواہ کی عدم ادائیگی نابینا ٹیچر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئیں

جسٹس ہیلپ لائن ذمہ داران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ

پیر 19 جون 2017 21:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2017ء) جسٹس ہیلپ لائن کے صدر ندیم شیخ ایڈوکیٹ ،سجن یونین (سی بی ای) کے ایم سی کے مرکزی صدر سیدذوالفقارشاہ اور نابینا افراد کی تنظیم امیگوز ویلفیئر ٹرسٹ کے صدر انور مسیح نے کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نی6نابینا اساتذہ کو ضلعی بلدیات میں فوری طور پر مستقل کرنے کا حکم دیا تھا ۔جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے ضلعی بلدیات نے ان نابینا اساتذہ کو انکے بقایاجات ادا کرکے مستقل کردیا تھا لیکن بلدیہ غربی کراچی کی انتظامیہ نے ان نابینا اساتذہ میں سے بلدیہ غربی کے دونابینا اساتذہ پیر حسن اور شاہین اختر کو چند ماہ کے بقایاجات ادا کردیئے تھے۔

لیکن اس سلسلے میں سجن یونین کی مداخلت پر انہیں بار بار دھکے کھلوانے کے بعد چند ماہ کی ادائیگیاں کی گئیں تھیں لیکن انکی تنخواہ ریگولر نہیں کی گئی تھی اور تقریباًچار ماہ کی تنخواہ بھی ادانہیں کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

جسکی وجہ سے دونوں نابینا اساتذہ پیر حسن اور شاہین اختر روزانہ دفتر کے چکر کاٹ کر پریشان ہوگئے اور بالآخر شاہین اختر سخت ذہنی پریشانی کے باعث دوران ڈیوٹی مولوی عبدالحق اسکول اورنگی نمبر11میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئیں ۔ندیم شیخ ایڈوکیٹ ،سیدذوالفقارشاہ اور انور مسیح نے بلدیہ غربی کراچی اور حکومت سندھ کے محکمہ بلدیات کے خلاف شاہین اختر کی المناک موت پر توہین عدالت کا مقدہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :