Live Updates

جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانے والے عدلیہ کے فیصلے کو بھی متنازعہ رکھیں گے ، حافظ حسین احمد

منگل 20 جون 2017 15:40

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جون2017ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانے والے عدلیہ کے فیصلے کو بھی متنازعہ رکھیں گے ، جے آئی ٹی کو حراساں کرنا سپریم کورٹ کو حراساں کرنا ہے،ماضی میں وزیر اعظم سمیت سب کٹھ پتلی بنے اب کسی اور کی باری ہے،سورج مکھی قسم کے سیاستدان اقتدار کے سورج کا رخ دیکھ کر اپنے علاقے اور گھونسلے تبدیل کررہے ہیں،کینیڈا والے سیاستدان پانامہ اور تحریک انصاف کے معاملات میں ٹانگ اڑانے کے بجائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو انصاف دلائیں، آصف زرداری اور بلاول کے منہ سے کرپشن اور احتساب کی باتیں عجیب لگ رہی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، حافظ حسین احمد نے کہا کہ ایک ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی بنی تھی اور دوسری عدالتی ماڈل کی بنی ہے اس لیے فرق صاف ظاہر ہے موجودہ جے آئی ٹی پر تحفظات ہیں، ماشا اللہ بڑے میاں پیش ہوئے اور چھوٹے میاں تو سبحان اللہ وہ بھی پیش ہونگے اب دیکھا جائے کہ عدلیہ کیا فیصلہ دیتی ہے، جے آئی ٹی کو متنازعہ بنایا گیا ہے اور لگتا ایسا ہے کہ آنے والے فیصلے کو بھی متنازعہ رکھا جائے گا، انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کو حراساں کرنا سپریم کورٹ کو حراساں کرنا ہے کیوں کہ جے آئی ٹی کی تشکیل سپریم کورٹ نے کی ہے لیکن ماضی میں سپریم کورٹ پر بھی حملہ ہوا ہے اب دیکھتے ہیں کہ حراساں کرنے کا سلسلہ جے آئی ٹی تک محدود رہتا ہے یا اسے آگے بڑھایا جائے گا، وزیر اعظم میاں نواز شریف کے جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے بعد کے بیان پر حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ ماضی میں وزیر اعظم سمیت سب کٹھ پتلی بنے ہیں تو اب وہ شاید اپنا بھی کہہ رہے تھے کہ کٹھ پتلی ہم بنے تھے ہمارا اب ختم ہوگیا اب کسی نئی کٹھ پتلیوں کی بات کی ہے بہرحال وقت وقت کی بات ہے کبھی کوئی کٹھ پتلی بنتا ہے تو کبھی کوئی وہ یہ کہنا چاہتے تھے کہ کٹھ پتلیاں بنانے والوں کے لیے ایک وفعہ ہم بنے تھے اب ہماری جگہ کوئی اور بن رہا ہے جو آج بن رہے ہیں شاید کل وہ یہی بات کریں گے اور کوئی اور اس کام کے لیے مختص ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارٹیاں تبدیل کرنے والے سورج مکھی قسم کے سیاستدان ہر جگہ موجود ہیں اور یہ دیکھتے ہیں کہ سورج مکھی کی طرح اقتدار کے سورج کا رخ کس طرف ہوگا اب ان کا خیال ہے کہ آنے والے دنوں میں شاید ان کے لیے یہ جگہ بہتر ہوگی وہ اسی طرف کوچ کررہے ہیں کیوں کہ موسم بدل رہا ہے اور ایسے موسم میں پرندے ایک علاقے کو چھوڑ کر دوسرے علاقہ کی طرف دانا چننے کے لیے جاتے ہیں ، پرندوں اور سیاسی پرندوں کا یہی حال ہے کہ وہ اپنے علاقے اور گھونسلے بدلتے رہتے ہیں لیکن اگر پتھر ایک دفعہ اپنی جگہ سے لڑک جائے تو وہ لڑکتا ہی جائے گا جاوید ہاشمی اور کچھ اور لوگوں کی مثالیں موجود ہیں،ڈاکٹر طاہرالقادری کی موجودہ سرگرمیوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت کینیڈامیں سردی ہے وہاں ’’سر‘‘ کیا پورا جسم ٹھنڈا پڑجاتا ہے یہاں پہنچنے کے بعد جسم ’’گرم‘‘ ہوتا ہے تو ’’سر‘‘ بھی ’’گرم ‘‘ہوتا ہے تو سرگرمیاں ہوتی رہتی ہیں جہاں تک ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے احتساب کا تعلق ہے یہاں وہ جس پر انگلیاں اٹھارہے ہیں کاش وہ اس پار بیٹھے رہیں کم ازکم ان کو انصاف دلائیں جن لوگوں نے ان کے کہنے پر اپنی جان کے نذرانے دئیے،طاہر القادری کو پانامہ اور تحریک انصاف کے معاملات میں ٹانگ اڑانے کے بجائے اپنے شہدا ماڈل ٹاؤن کی داد رسی کی طرف توجہ دینا چاہئے اور اس وقت کینیڈا واپسی کا ارادہ کرنا چاہئے جب ان کو انصاف ملے۔

حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے منہ سے کرپشن اور احتساب کی باتیں ایسی لگتی ہے جیسے چور بھاگتا ہوا چور چور کی آواز لگتا ہواور جو چور بھاگتا ہے اور لوگ اس کے پیچھے بھاگتے ہیں وہ بھی چور چور کرکے لوگوں کی توجہ دوسری جانب کرنے کی کوشش کرتا ہیں، بہرحال انہوں نے ایک دوسرے کا احتساب نہیں کیا جب ایک طرف سے احتساب شروع ہوا تو دوسری طرف والے خوفزدہ بھی ہیں اورجن کا ہورہا ہے وہ پچھتا رہے ہیں کہ ہم نے کیوں کسی کا احتساب نہیں کیا تھا کیوں کہ ہمارا ہورہا ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چیمپئین ٹرافی میں بھارت کو چاروں شانے چت کردیا جس پرپوری قوم خوش ہے اس وقت بھی میں نے کہا تھا کہ رمضان میں فائنل رکھا گیا ہے تو پاکستان کی جیت یقینی ہے کیوں کہ رمضان میں دعائیں قبول ہوتی ہیں ،20کروڑ پاکستانیوں سمیت مسلمانوں نے دعائیں کیں،جہاں پر ٹیم کی کارکردگی ہے وہی پر قوم کی دعائیں بھی کارگر ثابت ہوئی ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات