ججز اورجے آئی ٹی کو مبینہ طور پر دھمکیوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت

مسلم لیگ ن کے سینیٹرنہال ہاشمی نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کرادیا میر ی تقریر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر نشرکیا گیاہے، میں نے کوئی توہین عدالت نہیں کی،فراہم کردہ ریکارڈ کے مطابق فوجداری قانون کا اطلاق نہیں ہوتا، نہال ہاشمی

منگل 20 جون 2017 19:43

ججز اورجے آئی ٹی کو مبینہ طور پر دھمکیوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی ..
سلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جون2017ء) ججز اورجے آئی ٹی کو مبینہ طور پر دھمکیوں سے متعلق ازخود نوٹس اور توہین عدالت کے شوکاز نوٹس پر مسلم لیگ ن کے سینیٹرنہال ہاشمی نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کرادیا ہے جس میں موقف اختیا کیا گیا ہے کہ میر ی تقریر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر نشرکیا گیاہے، میں نے کوئی توہین عدالت نہیں کی،فراہم کردہ ریکارڈ کے مطابق فوجداری قانون کا اطلاق نہیں ہوتا، منگل کو نہال ہاشمی کے وکیل حشمت حبیب کی جانب سے جمع کرائیے گئے جواب میں نہال ہاشمی نے اٹارنی جنرل کی بطور پراسکیوٹر تعیناتی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل کو پراسیکوٹر تعینات کرنا بھی حیران کن ہے ،اٹارنی جنرل نے مقدمہ درج کرنے کیلئے سندھ حکومت کو خط لکھا، جواب میں کہا گیا ہے کہ تقریر 28 مئی کو مسلم لیگ ہاوس میں یوم تکبر کے موقع پر کی گئی، لیکن تقریر کا کچھ حصہ الیکٹرانک میڈیا پر چلایا گیا،مخصوص حصہ چلانے سے میرے خلاف منفی مہم شروع ہوئی، نہال ہاشمی نے اپنے جواب میں مزید کہا ہے کہ منفی مہم پر عدالت نے ازخود نوٹس لیا،میری ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی، تمام تر کارروائی غلط فہمی کی بنیاد پرکی گئی، توہین عدالت نہیں کی، اللہ تعالیٰ سے معافی کا طلب گار ہوں، عمران خان، اعتزاز احسن اور دیگر کے بیانات بار بار نشر کیے گئے،نہال ہاشمی نے جواب میں قانونی نکات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا پہلی سماعت پر میرے ساتھ عدالت کا رویہ قانون کے مطابق تھا،،کیا پاناما کیس میں مجھے دھیکلنا قانون کے مطابق تھا، ،کیا مجھے سنے بغیر ایف آئی آر درج کرنا قانون کے مطابق ہے،کیا سیاسی مقدمات نظام انصاف پر بوجھ نہیں بن گئے،کیا اعلیٰ عدلیہ تحقیقاتی کام نہیں کرنے نہیں لگ گئی کیا عدالت کو سیاسی معاملات میں دھیکلنا عدالتی وقار کے منافی نہیں،نہال ہاشمی نے عدالت عظیٰ سے شوکاز نوٹس واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں درج ایف آئی آر کو ختم کرنے کا حکم دیا جائے ،اصل ملزمان کے خلاف فوجداری کارروائی کی جائے،میرے خلاف ہونے والی سازش کو بے نقاب کرنے کا حکم دیا جائے،