سی پیک آصف علی زرداری کا منصوبہ تھا گوادر کو سنگاپور سے لیکر سی پیک کی بنیاد رکھی،بلاول بھٹوزرداری

نواز شریف اور خاندان نے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کی گود میں بیٹھ کر سیاست کی ، ساحل اور وسائل کے مالک عوام دوسرے صوبوں کی نسبت غریب ہیں سیکورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھر پور کردارادا کرر ہی ہے مگرحکمرانوں نے اپنا کام نہیں کیا ، چیئرمین پیپلز پارٹی کا افطار ڈنر سے خطاب

منگل 20 جون 2017 23:19

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ نواز شریف او ران کے خاندان نے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کی گود میں بیٹھ کر سیاست کی ہے جے آئی ٹی کی تفتیش سے اپنے آپ کوبچانے کیلئے حکومت اداروں پر دبائو ڈال رہی ہے یہ نہیں ہوسکتا کہ بلوچستان کے ساحل وسائل کے استعمال سے ترقی کہیں اور ہورہی ہو، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ بلوچستان کی عوام کے زخموں پر مرہم رکھا ہے ۔

منگل کوجتک ہاوس کوئٹہ میں پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر حاجی علی مدد جتک کی جانب سے دی گئی افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج میں بلوچستان جو بہادر لوگوں کی زمین ہے کے بہادر لوگوں سے مخاطب ہوں ،بہت افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ساحل اور وسائل کی مالک عوام دوسرے صوبوں کی نسبت غریب ہے یہاں نہ پینے کا پانی ہے اور نہ ہی سڑکیں اور تعلیم ہے بلوچستان کے لوگ یہ قسمت لے کر پیدا نہیں ہوئے تھے یہاں کے لوگوں کے بھی حقوق ہیں یہ نہیں ہوسکتا کہ ساحل و وسائل بلوچستان کا ہو اور ترقی کہیں اور ہورہی ہو (ن) لیگ اور پالیسی بنانے والوں نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔

(جاری ہے)

انہو ں نے ہمیشہ اپنے مفاد کی خاطر مٹھی بھر سرداروں کو حکومت میں رکھا اور پھراسکا نتیجہ یہ ہوا کہ نوجوانوں کی حق تلفی ہوئی اور وہ باغی ہوگئے ، انہوں نے کہا کہ ڈکٹیٹر پرویز مشرف نے نہ صرف بلوچستان میں ظلم کیا بلکہ پورے ملک کو نقصان پہنچایا انہی کے دور میں بی بی کو شہید کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدرآصف علی زرداری نے بلوچستان کے عوام سے معافی مانگی اورانکے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے جو کچھ ہوسکا وہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچستان میں آغاز حقوق بلوچستان پیکیج،18ویں ترمیم میں وسائل کے اختیارات ،این ایف سی میں مالی حقوق کیلئے آبادی کیساتھ ساتھ دیگر نقاط شامل کئے تاکہ چھوٹے صوبوں کوانکا حق دیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک آصف علی زرداری کا منصوبہ تھا جس میں انہوں نے گوادر کو سنگاپور سے لیکر سی پیک کی بنیاد رکھی سی پیک میں سب سے زیادہ حصہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کا ہے جب یہ حصہ نہیں لے گا تو یہاں کے لوگوں کو ورغلایا جائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بلوچستان میں باقاعدہ طور پر مداخلت کررہا ہے اوراسکے ثبوت بھی ملے ہیں ، انہوں نے کہا کہ میں حکمرانوں سے سوال کرتا ہوں کہ جب وہ لوگوں کو حقوق نہیں دیں گے تو غربت کیسے ختم ہوگی دہشت گردی پر کیسے قابو پایا جاسکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھر پور کردارادا کرر ہی ہے لیکن حکمرانوں نے اپنا کام نہیں کیا انہوں نے تو نیشنل ایکشن پلان کو دفن کردیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میاں صاحب ہر روز ترقی کے دعوے کرتے ہیں کہ لوگ خوشحال ہورہے ہیںلیکن بلوچستان کے لوگ سوال کررہے ہیں کہ وہ نام نہاد سرمایہ کاری کہا ں ہے کونسے علاقے کی عوام خوشحال ہورہی ہے یہاں تو صرف لوگوں میں بھوک ،بے روزگاری بڑھ رہی ہے اورمعاشی ترقی کے بجائے قرضے بڑھے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی تفتیش سے بچنے کیلئے حکومت آئینی اداروں کو دباؤ میں لارہی ہے ،پیشی سے باہر نکل کر جو باتیں میڈیا کے سامنے کی جاتی ہیں اس سے صاف معلوم ہورہا ہے کہ حکمران بوکھلاگئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نے سرمایہ داروں ،جاگیرداروں ،وڈیروں ،سرداروں پر ہاتھ ضرور ڈالا لیکن انہوں نے غریب عوام کو انکے حقوق دیئے بی بی کے دور میں میاں صاحب کا احتساب ضرور ہونا تھا لیکن جب بھی انکا احتساب کا وقت آتا ہے تو وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملکر ہماری حکومت کو گرانے میں لگ جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب نے کونسی 12،12سال کی جیلیں کاٹی ہیں یا انہوں نے زبان کٹوائی ہے ہم نے تو اپنی قبروں کا بھی حساب دیا ہے ۔

انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ آپس میں اختلافات کو ختم کریں اور الیکشن کی تیاری شروع کردیں انہوں نے عید کے بعد ڈویژنل سطح پر دورے اورعوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان بھی کیا۔اس موقع پر پیپلز پارٹی بلوچستان کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک جنرل سیکرٹری اقبال شاہ ،صوبائی سیکرٹری اطلاعات سردار سربلند خان جوگیزئی ،بلوچستان کے ممتاز سیاسی وقبائلی رہنما وسینیٹر سردار فتح محمد حسنی ،سینیٹر روزی خان کاکڑ ،سینیٹر یوسف بادینی ،پیپلز پارٹی بلوچستان کے سینئر نائب صدر میر چنگیز جمالی ،سابقہ وفاقی وزیر میر بازمحمد کھتیران ،سینٹ کے سابقہ ڈپٹی چیئرمین میر صابر بلوچ پیپلز پارٹی بلوچستان کے سابقہ صدر جاوید قریشی ،خان آف قلات میر داود جان کے صاحبزادے پرنس محمد ،سابقہ صوبائی وزیر جعفر جارج ،سابقہ صوبائی وزیر جان علی چنگیز ی پیپلز پارٹی کے سابق جنرل سیکرٹری بسم اللہ خان کاکڑ ،این اے 260سے پیپلز پارٹی کی امید وار عمیر محمد حسنی اور دیگر بھی موجود تھے۔