کاہنہ میںسیوریج نظام درہم برہم،گندا پانی گھروں میں داخل ،علاقہ مکین سراپا احتجاج

گلیاں جوہڑبن گئیں،سینٹری عملہ غائب، موسلا دھار بارش نے وزیراعلیٰ پنجاب کے پیرس کو جوہڑمیں بدل دیا

بدھ 21 جون 2017 17:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جون2017ء) مون سون کی بارش ہونے سے سیوریج کا نظام درہم برہم،گندا پانی گھروں میں داخل ہونے سے علاقہ مکینوں کو سخت مشکلات کا سامنا،یونین کونسل 247کاہنہ میں غلام مصطفی بھٹی والی گلی میںسیوریج ڈالنے کے لئے کھدائی کی گئی لیکن ٹھیکیدار کام مکمل کئے بغیرہی رفوچکرہوگیا،گلی کی کھدائی کرنے سے مٹی کیچڑبن گئی،جس میں پانی کے جمع ہونے سے بچے ،بوڑھے ،جوان ،خواتین پھسلن کی وجہ سے گرجاتے ہیں ،گلیاں جوہڑاور تالاب کا نقشہ پیش کررہی ہیں،ٹی ایم او کا سینٹری عملہ غائب،تفصیلات کے مطابق کاہنہ وگردونواح میں گزشتہ روزہونے والی موسلا دھار بارش نے وزیراعلیٰ پنجاب کے پیرس کو جوہڑمیں بدل دیا،کاہنہ کے نشیبی علاقوں سمیت تمام گلیاں تالاب کا نقشہ پیش کرنے لگیں ،سیوریج نظام نکارہ ہونے سے گلیوں میں گندا پانی کھڑا رہنے سے بدبواور تعفن اٹھ رہا ہے،جبکہ سیوریج نظام غیرفعال ہونے سے گلیاں جوہڑمیں تبدیل ہوگئیں،عوام کا گزرنا محال ہوگیا،شہریوں کا کہنا ہے کہ مون سون کی بارشوں سے قبل ٹی ایم او نشترٹائون کی طرف سے سیوریج پائپ لائنوں کی صفائی کے دعویٰ جھوٹے ثابت ہوئے اور متعددعلاقوں میں گندا پانی کھڑا ہونے سے علاقہ مکینوں کو نا صرف دشواری کا سامنا ہے بلکہ موذی امراض بھی پھیلنے کا خدشہ ہے،اس صورتحال میں سینٹری عملہ کہیں نظرنہیں آتا ،کاہنہ کی سماجی،اصلاحی،فلاحی تنظیموں نے اعلیٰ حکام سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور سیوریج وصفائی کے انتظامات کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔