حافظ آباد, محکمہ سوئی گیس کا عملہ صارفین کا خون چوسنے لگا، اووربلنگ، ٹمپرنگ کی آڑ میں رشوت وصولی، لاکھوں روپے کے بل بھجوا کر مک مکا

بدھ 21 جون 2017 21:11

ْحافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جون2017ء) محکمہ سوئی گیس کا عملہ صارفین کا خون چوسنے لگا، اووربلنگ، ٹمپرنگ کی آڑ میں رشوت وصولی، لاکھوں روپے کے بل بھجوا کر مک مکا، سروے اور ڈیمانڈنوٹس کی مد میں لوٹ مار معمول بنا لیا، کوئی پوچھنے والا نہیں، صارفین پھٹ پڑے، اعلیٰ حکام سے نوٹس لے کر اصلاح احوال کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق سوئی گیس عملہ نے کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم کر دئیے ہیں۔

سروے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شہری ودیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے محمد نواز، شبیر حسین، والائت، یوسف، یاسر محمود، آصف، عبداللہ، رشید، عظمت ، جاوید بشیر، محمد اقبال، ندیم ، ناصر محمود، اسلم، نوید، اویس، محمد علی، جمیل، فیاض،جماعت علی شاہ اور دیگر نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عملہ میٹر چیک کئے بغیر زائد بل بھجوا دیتا ہے اور پھر درست کرنے کیلئے پیسے مانگے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

بعض صارفین کا کہنا تھا کہ انہیں ٹمپرنگ کا الزام دے کر مقدمہ درج کرانے کی دھمکی دی جاتی ہے اور بھاری رشوت وصول کرکے معاف کر دیا جاتا ہے جبکہ بعض افراد نے بتایا کہ انہیں گھریلو میٹر پر لاکھوں روپے کے بل بھجوا کر مک مکا کیا جاتا ہے۔ اسی طرح نئی درخواستوں پر سروے کی آڑ میں بھی پیسے لئے جاتے ہیں اور جب تک عملہ کی مٹھی گرم نہ کی جائے ڈیمانڈ نوٹس جاری نہیں کیا جاتا۔

صارفین نے بتایا کہ اگر کسی شکائت کے ازالہ کیلئے دفتر سوئی گیس جائیں تو وہاں ان کے ساتھ سخت بد کلامی اور ہتک آمیز رویہ برتا جاتا ہے۔ کئی کئی ہفتے چکر لگوانے کے باوجود رشوت کے بغیر جائز کام بھی نہیں ہوتا۔ صارفین نے بتایا کہ سوئی گیس کا عملہ شترِ بے مہار کی طرح لاوارچ ہو چکا ہے اور انہیں کوئی پوچھنے وال انہیں۔ وفاقی ادارہ ہونے کے باعث صارفین کی شنوائی کا کوئی ذریعہ نہیں۔ صارفین نے متعلقہ ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں عملہ کی لوٹ مار سے نجات دلانے کیلئے مناسب اقدامات اُٹھائے جائیں بصورت دیگر سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کریں گے۔

متعلقہ عنوان :