حکومت خیبر پختونخوا نے فروغ تعلیم کے لئے انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں۔ وزیر تعلیم

بدھ 21 جون 2017 22:50

پشاور۔21 جون (اے پی پی(صوبائی وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ گزشتہ 4سالوں کے دوران تعلیمی بجٹ میں 113فیصد سے زیادہ کااضافہ کرکے 138ارب روپے کرنا،سکولوں میں قرآن کریم بمعہ ترجمہ کا اجراء،پرائیوٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی بل کی منظوری، 5تا 16سال عمر کے تمام بچوں کے لئے تعلیم لازمی اور مفت قرار دینا،ملک کی تاریخ میں پہلے گرلز کیڈٹ کالج کا قیام اورلڑکیوں اور لڑکوں کے تمام پرائمری سکولوں میں خواتین اساتذہ کی تعیناتی حکومت خیبر پختونخوا کے وہ تاریخ ساز کارنامے ہیںجن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روزپشاورایلمنٹری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر شہزاد بنگش کے علاوہ بورڈ کے ارکان اوردیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں اور کارکردگی کے ساتھ ساتھ اس کے زیر اہتمام مختلف جاری پروگراموں جن میں گرلز کمیونٹی سکولز کا قیام،اقراء فروغ تعلیم ووچرز سکیم،تعمیر سکول پروگرام،روخانہ پختونخوا پروگرام اور جیلوں میں لٹریسی سنٹرز کا قیام شامل ہیں پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اس سلسلے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیم، صحت اور اداروں کی درستگی صوبائی حکومت کے میگا پراجیکٹس ہیںاوربفضل اللہ تعالیٰ ہمیںاس اہم مقصد میں کافی حد تک کامیابی ملی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے حکمرانوں کی طرح ہم بھی ان اربوں روپے پر ذاتی نمود و نمائش اوروقتی شہرت حاصل کر سکتے تھے لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا بلکہ تبدیلی کے نعرے کو عملی جامہ پہنانے اور قوم کے وسیع ترمفاد میں ایسے اقدامات کئے جن کا ثمر آج قوم کو معیای تعلیم، بہتر طبی سہولیات اور رشوت و اقرباء پروری سے پاک اداروں کی شکل میں مل رہا ہے۔

عاطف خان نے کہا کہ تعلیم عام کرنے اورسرکاری سکولوں کو ہر لحاظ سے ماڈل بنانے کے لئے بجٹ کاریکارڈ 28فیصد حصہ تعلیم کے لئے مختص کیاہے اور سکولوں میں صرف ناپیدسہولیات کی فراہمی پر اب تک 25ارب سے زیادہ روپے خرچ کر چکے ہیںجبکہ21لاکھ میں سے 14لاکھ بچوں کو ٹاٹ سے اٹھا کرکرسیوں پربٹھایاہے۔آئی ٹی لیب کی تعداد179سے بڑھاکر1340کردیاہے جبکہ 11سو سکولوںمیںڈیجیٹل انٹرایکٹیو بورڈزلگائے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی کمی ہمیشہ سرکاری سکولوں کا سب سے بڑا مسئلہ رہاہے جسے مستقل طور پر حل کرنے کے لئے گزشتہ4سالوں کے دوران 40ہزار اساتذہ خالصتاً میرٹ پربھرتی کئے ہیںجبکہ آئندہ سال مزید 15ہزار اساتذہ بھرتی کئے جائیںگے۔اسی طرح سکولوں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کے لئے آن لائن ایکشن مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا گیاہے اور انشاء اللہ عالمی معیار کے مطابق سکولوں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنائیں گے۔

متعلقہ عنوان :