سپریم کورٹ نے سندھ کے سابق سیکرٹری کی درخواست پر سماعت کے دوران ریکارڈ ٹمپرنگ کا تذکرہ کرنے سے روک دیا

بدھ 21 جون 2017 23:13

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2017ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ کے سابق سیکرٹری علی احمد لنڈ کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران ریکارڈ ٹمپرنگ کا تذکرہ کرنے سے روک دیا، کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، دوران سماعت ملزم کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزم پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے، علی احمد لنڈ کا بینک ریکارڈ پیش کرچکا ہوں جس میں ٹیمپرنگ نہیں ہوسکتی، اس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ریکارڈ ٹمپرنگ کی بات نہ کریں ،عدالت ریکارڈ ٹیمپرنگ کے معاملے میں پہلے ہی حساس ہے، لطیف کھوسہ نے کہا کہ سابق سیکرٹری سندھ علی احمد لنڈ کے خلاف غیر قانونی اثاثوں سے متعلق ریفرنس دائر کیا گیا ہے، میرا موکل گزشتہ 8 ماہ سے جیل میں ہے، ضمنی ریفرنس دائر کر کے 40 گواہان شامل کئے گئے، اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ نیب کو 40 مزید گواہان کی ضرورت کیوں محسوس کی گئی، بعد ازاں عدالت نے علی احمد لنڈ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔