ملک بھر میں معیار تعلیم کے فروغ کیلئے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نیا نصاب تعلیم ترتیب دیدیا گیا، رٹہ ازم کی حوصلہ شکنی کیلئے امتحانی نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے

وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن کا وفاقی تعلیمی بورڈ میں میٹرک کے نتائج کے اعلان کی تقریب سے خطاب

بدھ 21 جون 2017 23:35

ملک  بھر  میں معیار تعلیم کے فروغ کیلئے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نیا نصاب ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2017ء) وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں معیار تعلیم کے فروغ کیلئے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نیا نصاب تعلیم ترتیب دیدیا گیا ہے، رٹہ ازم کی حوصلہ شکنی کیلئے امتحانی نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے، قومی کرکٹ ٹیم کی چیمپینز ٹرافی میں کامیابی نے ثابت کر دیا کہ ہمارے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں اور ہمارا مستقبل روشن ہے۔

وہ بدھ کو وفاقی تعلیمی بورڈ میں میٹرک کے نتائج کے اعلان کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی تعلیمی بورڈ نے امتحانی نظام کو بہتر بنانے کیلئے بہت سی اصلاحات کی ہیں جس کے بہتر نتائج سامنے آ رہے ہیں، ان اصلاحات کی وجہ سے رٹہ ازم کو ختم کرنے میں مدد مل رہی ہے، ملک کے دیگر تعلیمی بورڈز کو بھی جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کیلئے ایک پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جس میں وفاقی تعلیمی بورڈ ان کی معاونت کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے کہا کہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نیا تعلیمی نصاب ترتیب دیدیا گیا ہے جس میں آکسفورڈ اور دیگر بہترین نصاب سے مدد حاصل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے نصاب میں اخلاقیات، اقدار اور رسم و رواج کو اہمیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے نصاب کو جلد تعلیمی اداروں میں پڑھانا شروع کر دیا جائے گا جس کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی تعلیمی بورڈ کے آن لائن نظام سے طالب علموں کو سہولت میسر آ رہی ہے اور وہ اس پر تعلیمی بورڈ کے حکام کو مبارکباد دیتے ہیں۔ بلیغ الرحمن نے کہا کہ چیمپینز ٹرافی میں قومی کرکٹ ٹیم کی کامیابی نے ثابت دیا ہے کہ ہمارے ہاں نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں، صرف انہیں بہتر سمت دکھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو کہا کہ مایوسی پھیلانے والے لوگوں سے دور رہیں جو انہیں قانون شکنی، ٹیکس نہ دینے اور اخلاق سے گری ہوئی چیزوں کی ترغیب دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیشہ قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اپنی آواز بلند کریں، انہیں ان کا حق ضرور ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تعلیمی صورتحال میں نمایاں بہتری آ رہی ہے، سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد میں 40 لاکھ کی کمی ہوئی جو ایک بڑی چیز ہے، سکولوں میں اساتذہ کی حاضری بہتر ہوئی، بچوں میں سیکھنے کے عمل میں بھی بہتری دیکھی گئی، یہ تمام چیزیں ہمیں ہمارے بہتر مستقبل کی طرف لے کر جا رہی ہیں، ابھی ہمیں بہت کام کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :