الخدمت فائونڈیشن کے زیر اہتمام مستحق خواتین کیلئے ڈ ونر کانفرنس کا انعقاد

کانفرنس میں لاکھوں روپے کی امداد اکھٹی کر لی گئی، ماں باپ کے سائے سے محروم بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت کا شاندار اہتمام الخدمت فائونڈیشن کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے، یاسمین اچکزئی کا کانفرنس سے خطاب

بدھ 21 جون 2017 23:39

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جون2017ء) الخدمت فائونڈیشن ومن ونگ وجامعتہ المحصنات ٹرسٹ کے زیر اہتمام سٹی ہال کوئٹہ میں مائوں بہنوں بیٹیوں کا ڈونر کانفرنس منعقد ہوا کانفرنس میں کثیر تعدادمیں مخیر خواتین وطالبات سمیت صحافیوں اور الخدمت کے رضاکاروں نے شرکت کی ۔ڈونر کانفرنس میں پراجیکٹرکے ذریعے الخدمت کی خدمات پیش کیے اور مختلف ڈاکومینٹری پیش کی گئی ۔

اس موقع پر شریک خواتین مائوں بہنوں بیٹیوں نے لاکھوں روپے نقد ووعدوں کا اعلان کرتے ہوئے الخدمت فائونڈیشن کے آرفن کیئرپروگرام ودیگر جاری پراجیکٹس میں تعاون کا بھر پور ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔کانفرنس میں خواتین ،دانشور،ٹیچرز،سیاسی وسماجی ورکرز نے شرکت کی۔الخدمت ومن ڈونر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہ یاسمین اچکزئی، سابق ممبر صوبائی اسمبلی ثمینہ سعید ،شازیہ عبداللہ ودیگر نے کہاکہ خواتین ،مائیں بہنیں اور بیٹیاں طالبات اس کارخیر میں بھر پور حصہ لے رہی ہیں خواتین کے تعاون کے بغیر یہ سلسلہ کامیابی سے نہیں چل سکتا ملک کے مختلف مقامات پر خواتین نے ڈونرکانفرنسز میں زیورات ونقدی کی صورت میں بھرپور تعاون کا مظاہرہ کیا انفاق فی سبیل اللہ سے مال میں کمی نہیں بلکہ مال واولاد میں برکت اور زندگی میں کامیابی ،سکون واطمینان آجاتا ہے اسی طرح دلی سکون واطمینان بھی یقینی ہیں ۔

(جاری ہے)

مال حلال اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والے اللہ کے مخصوص وقابل تقلید قابل فخر بندے ہوتے ہیں ۔بلوچستان کی غربت پسماندگی ،بے روزگاری کو دیکھتے ہوئے الخدمت فائونڈیشن نے اپنی سرگرمیوں کو وسعت دینے اور ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے یہ مخیرخواتین وحضرات کے تعاون سے ہی ممکن ہے ۔الخدمت وومن ونگ کے تحت ملک بھر میں ڈونر کانفرنسز کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعدمزید یتیم بچوں کی کفالت ممکن ہوسکے گی،اس کے علاوہ الخدمت وومن ونگ شام میں جاری خانہ جنگی سے متاثرہ مظلوم شامی بھائیوں کی بھی ہر ممکن مدد جاری رکھے گی۔

الخدمت فائونڈیشن کے تمام پراجیکٹس میں الخدمت وومن ونگ کا بھرپور تعاون حاصل رہا ہے، وومن ونگ کی دکھی اور مجبور انسانیت کے لئے کی جانے والی خدمات قابلِ قدر ہیں۔ الخدمت فائونڈیشن پاکستان کا نیٹ ورک مبارک باد کا مستحق ہے جو یتیموں کو سہارا دینے اور ان کی مکمل کفالت کا اہتمام کر رہا ہے ۔باپ کے سائے اور ماں کی آغوش سے محروم بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت کا شاندار اہتمام الخدمت فائونڈیشن کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ۔

الخدمت فائونڈیشن نے ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی کفالت یتاماکیساتھ طلبہ ،بیوائوں ،بے سہارا افرادکی مدد،پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت تعلیم وصحت کے شعبوںمیں ملک بھر میں سرگرم عمل ہیں بلوچستان کے دور درازعلاقوں میں الخدمت کا نیٹ ورک ،رضاکار وایمبولینس سروس ہیں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں جدیدمعیاری ہسپتال،ڈائیگنوسٹک سینٹر،فری شفاخانہ وایمبولینس سروس ہیںیہ سب مخیر حضرات کی تعاون سے ممکن ہے ۔

لاکھوں روپے عطیات جمع کرکے عوام نے الخدمت پر اعتمادکیاکیا ہے۔خواتین وطالبات کا اس کارِخیر میں ہرموقع پر بھر پور تعاون حاصل رہا ہے ۔معاشرے کا وہ طبقہ جنہیں اللہ تعالیٰ نے وسائل دیئے ہیں ان وسائل میں یتیموں ، بے سہارا محتاجوں اور مسکینوں کا بھی حق ہے اسلام سلامتی کا دین ہے اس کا عطا کردہ تصور فلاح و بہود صرف نظریہ اور عقیدہ کی حد تک محدود نہیں بلکہ عملاًً ایک نظام کی حیثیت رکھتا ہے جس کے تحت الخدمت فائونڈیشن ملک بھر میں اپنے خدمت خلق کے بے شمار پروجیکٹس پر کام کر رہی ہے یہ ممکن مخیرخواتین و حضرات اور خدمت خلق کا جذبہ رکھنے والے افراد کے تعائون سے ہو رہا ہے ۔

مقررین نے کہا کہ الخدمت فائونڈیشن معاشرے کے بے سہارا بچوں کی جسمانی ، تعلیمی ، تربیتی ، ذہنی تربیت کے ذریعے ان کے مستقبل کومحفوظ بنا رہی ہے ۔ یتیم بچے قوم کے مستقبل کے معمار ہیں ،یہی بچے بڑے ہوکر ملک اور قوم کی رہنمائی کریں گے یتیم بچوں کی کفالت اور انکی سرپرستی دراصل حکومت کی ذمہ داری ہے اسلئے کہ حکومت کے پاس وسائل اور ایک ب-ڑا بجٹ موجود ہوتا ہے ۔

مگر حکومت اپنی ذمہ داری احسن اندازمیں پوری نہیں کر رہی ہے الخدمت آرفن کئیر پروگرام معاشرے کے لئے مثالی پروگرام ہے ،ہم ان بچوں کے مستقبل کو بہتر بنانے کی کوشش کرینگے ،دینی نقطہ نظر سے ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم ان بچوں کی سرپرستی کریں ،الخدمت نے ان بچوں کی ذمہ داری لی ہے جوکہ ہم پوری کرنے کی ہر ممکن کو شش کرینگے ۔ اہل خیرخواتین مائیں بہنیں بیٹیاں اور حضرات الخدمت آرفن کئیر پروگرام سمیت دیگراجتماعی فلاحی منصوبوں میں زیادہ سے زیادہ تعاون کریں تاکہ یتیم بچوں کی اور بہتر طریقے سے کفالت سمیت دیگر پراجیکٹس میں وسعت وبہتری لائی جاسکیں ۔

متعلقہ عنوان :