تنازعہ کشمیر کو بندوق کی نوک پر ہرگز حل نہیں کیا جاسکتا، کل جماعتی حریت کانفرنس

ایک ہزار کے لگ بھگ فوجی کیمپ ایسے ہیں جو سِول آبادیوں میں قائم ہیں اور اب درجنوں دیہات میں مزید کیمپ قائم کئے جارہے ہیں بھارت جس راستے پر جارہا ہے وہ صرف تباہی کی طرف جاتا ہے کیونکہ مسئلہ کشمیر کا فوجی حل ممکن نہیں ‘ترجمان

جمعرات 22 جون 2017 13:04

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کشمیر قطعی طورپر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے جسے بندوق کی نوک پر ہرگز حل نہیں کیا جاسکتا۔ حریت نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں مزید فوجی کیمپ قائم کرنے اور گولہ و بارود کی ایک بڑی کھیپ علاقے میں بھیجے کی اطلاعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت تنازعہ کشمیر کے حوالے سے کوئی بامعنی اور سنجیدہ طرز عمل اپنانے کے بجائے کشمیر میں جنگی صورتحال پیدا کرکے کشمیریوں کو طاقت کے بل پر زیر کرانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ حریت کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی حکومت نہ صرف مزید فوجی کیمپ قائم کرنے اور بندوق وبارود کی بھاری کھیپ کشمیر بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے، بلکہ اس نے کشمیر میں ’بدنام سرکاری گروہ’’اخوان‘‘ کو نئے سرے سے سرگرم کرنے کا پروگرام بھی بنایا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں اس وقت ایک ہزار کے لگ بھگ فوجی کیمپ ایسے ہیں، جو سِول آبادیوں میں قائم ہیں اور اب درجنوں دیہات میں مزید کیمپ قائم کئے جارہے ہیںجس کیلئے زمینوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ شوپیاں کے علاقے ناگی شرن میں بھی 10سال بعد نئے سرے سے فوجی کیمپ قائم کیا جا رہا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ پر امن مظاہرین کے خلاف پیلٹ کا استعمال مسلسل جاری ہے جبکہ اسکے ساتھ ساتھ زیادہ خطرناک پاواشل بھی استعمال میں لائے جانے کی منظوری دی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت جس راستے پر جارہا ہے وہ صرف تباہی کی طرف جاتا ہے کیونکہ مسئلہ کشمیر کا فوجی حل ممکن نہیں ہے اور نہ بندوق اور بارود کے ذریعے سے اس مسئلے کو سلجھایا جاسکتاہے لہذا بھارتی حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے کو ایک سنجیدہ سیاسی عمل کے ذریعے سے حل کرانے کی طرف پیش قدمی کریں۔