اسرائیل یہودی آباد کاری سے متعلق قراردادیں نظر ا نداز کررہا ہے، نیکولائے ملادینوف

غزہ ’بارود کا ڈھیر‘ بن چکا کسی بھی وقت دھماکے سے پھٹ سکتا ہے،غزہ میں دو ملین افرادکو انتشار ،تقسیم کرنے کے غیرانسانی ہتھکنڈوں کی بھینٹ نہیں چڑھایا جاسکتا، یو این مندوب

جمعرات 22 جون 2017 14:19

اسرائیل یہودی آباد کاری سے متعلق قراردادیں نظر ا نداز کررہا ہے، نیکولائے ..
مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2017ء) مشرق وسطیٰ کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی امن ایلچی نے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کی جاری سکیموں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی ریاست یہودی آباد کاری روکنے کے مطالبات پرمبنی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو دانستہ طور پر نظرانداز کر رہا ہے۔اطلاعات کے مطابق سلامتی کونسل میں پیش کی گئی رپورٹ میں ’یو این‘ مندوب نیکولائے ملادینوف نے کیا کہ اسرائیل فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنے کی قراردادوں پر عملدرآمد کے بجائے ان کی کھلے عام خلاف ورزی کررہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ برس 23 دسمبر کو عالمی سلامتی کونسل نے فلسطین میں یہودی آباد کاری روکے جانے سے متعلق ایک قرارداد متفقہ طور پرمنظور کی تھی۔

(جاری ہے)

مگر اسرائیل اس قرارداد پرعمل درآمد کرنے سے فرار اختیار کررہا ہے۔ملادینوف نے کہا کہ فلسطین میں یہودی آباد کاری غیرقانونی ہے اور اسے غیرقانونی قرار دینے کے لیے گذشتہ برس سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد 2334 ایک ٹھوس ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہاسرائیل نے فلسطین میں غیرقانونی توسیع پسندانہ سرگرمیوں کے حوالے سے ماضی میں منظور کی جانے والی تمام قراردادوں کو بھی نظرانداز کیا۔ اسرائیلی ریاست فلسطین میں یہودی آباد کاری کا غیرقانونی سلسلہ جاری رکھ کر تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں نہایت افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اسرائیل فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنے کے مطالبات پر مبنی قراردادوں کو ٹھکرا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے امن مندوب نے غزہ کی پٹی کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ ’بارود کا ڈھیر‘ بن چکا ہے جو کسی بھی وقت دھماکے سے پھٹ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں دو ملین افرادکو انتشار اور تقسیم کرنے کے غیرانسانی ہتھکنڈوں کی بھینٹ نہیں چڑھایا جاسکتا۔

متعلقہ عنوان :