آزادکشمیر بھر میںمہاجرین1989ء فاقہ کشی کا شکار،دو ماہ سے گزارالائونس بند،سحراور افطار نمک اور پانی سے کرنے پر مجبور

ملازمین کو دوماہ کی تنخواہیں مل رہی ہیں ‘مہاجرین 50روپے یومیہ ملنے والے بھی بند حکومت نے بجٹ کا بہانہ بنا کرمہاجرین کو ٹال دیا مہاجرین نے عید پر احتجاج کی دھمکی دیدی‘ وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف سے نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعرات 22 جون 2017 14:40

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2017ء) آزادکشمیر بھر میںمہاجرین1989ء فاقہ کشی کا شکار،دو ماہ سے گزارالائونس بند،سحراور افطار نمک اور پانی سے کرنے پر مجبور،ملازمین کو دوماہ کی تنخواہیں مل رہی ہیں مگر مہاجرین 50روپے یومیہ ملنے والے بھی بند ،،حکومت نے بجٹ کا بہانہ بنا کرمہاجرین کو ٹال دیا،مہاجرین نے عید پر احتجاج کی دھمکی دے دی،، وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف سے نوٹس لینے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق مہاجرین کو یومیہ 50روپے ملنے والا گزارالائونس دوماہ سے نہ مل سکا،ماضی کی حکومتیں ہرماہ کی یکم سے پانچ تاریخ تک مہاجرین کو گزارلائونس دے دیتی تھی مگر یہ حکومت جب سے آئی ہے مہاجرین کو ستایا جارہا ہے دو ماہ سے مہاجرین کو گزارلائونس نہ مل سکا،80فیصد مہاجرین کا گزر بسر گزاراالائونس پر ہوتا ہے،اکثر غریب خاندان سحری بغیر کھائے روزہ رکھتے ہیں اور افطاری نمک کے ساتھ کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار مہاجرین عبدالکریم بٹ،راجہ ساجد،خورشید احمد اعوان،شریف خان،علی اصغرخان،راجہ وسیم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوماہ سے گزارلائونس نہیں ملا 50روپے دن کے ملتے ہیں سخت گرمی اور روزے بھی کئی دونوں سے پیٹ بھر کر کھانا نہیں کھایا بچے پوچھ رہے ہیں کہ نئے کپڑے کب دیں گے ہم بچوں کو تسلی دے رہے ہیں کہ بیٹا آج یا کل مل جائیں گے ،دوکانداروں نے ادھار دینا بھی بند کر دیا ہے حکومت مہاجرین کو مشکلات میں ڈال کر کیا حاصل کرنا چاہتی ہے،انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتیں عیدسے دس پندرہ دن قبل گزارالائونس دے دیتی تھیں مگر یہ حکومت مہاجرین سے کون سا انتقام لینا چاہتی ہے ہمار ا کوٹہ ختم ہو چکا ہے ملازمتوں کے دروازے ہمارے لیے بند ہیں،ملازمت ہم نہیں کر سکتے یہی پچاس روپے یومیہ ملتا ہے مگر فاروق حیدر گورنمنٹ نے گزارالائونس دوماہ سے دینا بند کر دیا سحر اور افطار کو کھانے پینے کیلئے ہمارے پاس کچھ نہیں،بچوں کیلئے کپڑے اور دیگر ضروریات کہاں سے لائیںہم وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف اور آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور مہاجرین کے مسائل پر نوٹس لیں بصورت دیگر عید سڑکوں پر ہوگی۔