ٹینس لیجنڈ بورس بیکر بینک دیوالیہ ہوگئے

بورس بیکر کے ذمہ عرصہ دراز سے بینک کا قرض واجب الادا تھا، عدالت نے انھیں متعدد بار انھیں چانس دیا تاہم وہ اسے ادا کرنے میں ناکام رہے

جمعرات 22 جون 2017 16:52

ٹینس لیجنڈ بورس بیکر بینک دیوالیہ ہوگئے
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2017ء) لندن کی ایک عدالت نے سابق ٹینس سٹار بورس بیکر کو دوالیہ قرار دیدیا ہے۔ بورس بیکر کیخلاف یہ درخواست 2015 میں ایک پرائیوٹ بینکرز آربٹنوٹ لیتھم اینڈ کمپنی کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ بورس بیکر کے وکلا نے عدالت میں دلیل دی کہ ان کے موکل جلد ہی بینک کی واجب الادا رقم ادا کردینگے تاہم انھیں مہلت نہ دی گئی۔

(جاری ہے)

اس فیصلے سے سابق ٹینس سٹار کی شہرت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، تاہم عدالت کے مطابق بورس بیکر کو اس سے قبل ہی آخری چانس دیدیا گیا تھا۔خیال رہے کہ 22 نومبر 1967 کو جرمنی میں پیدا ہونے والے بورس بیکر کا شمار دنیا کے نمبر ون ٹینس سٹارز میں ہوتا تھا۔ انہوں نے صرف 17 سال کی عمر میں ومبلڈن چیمپئن شپ جیت کے تاریخ میں اپنا نام درج کروا لیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے اولمپک گولڈ میڈل بھی اپنے نام کیا تھا۔ بورس بیکر نے 14 مختلف ممالک میں اپنے فن کے جوہر دکھائے اور بے تحاشا ٹائٹل اپنے نام کیے۔ ٹینس کی دنیا میں بے پناہ خدمات کے صلے میں انھیں انٹرنیشنل ٹینس ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :