ْلاہورہائیکورٹ بار کا وزیر اعظم کے استعفیٰ کیلئے ہفتہ وار اجلاس ، احتجاجی کیمپ میں دھرنا

وکلا نے وزیر اعظم کے حق میں نعرے بازی کرنے والے نامعلوم شخص پر تھپٹروں کی بارش کردی عید کے بعد وزیر اعظم کے استعفیٰ ،ملک کو کرپشن سے پاک کرنے اور تحریک کو آگے بڑھا نے کا فیصلہ کیا جائے گا‘ ہائیکورٹ بار کے نائب صدر راشد جاوید لودھی کا خطاب

جمعرات 22 جون 2017 18:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2017ء) آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن کے اعلامیہ کی روشنی میں وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبہ اور لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پر وکلاء کے حملہ کے خلاف لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہائوس کا اجلاس صدر چوہدری ذوالفقار علی کی زیرِ صدرات منعقد ہوا جبکہ لاہورہائیکورٹ بارکے اجلاس کے دوران وکلا نے وزیر اعظم کے حق میں نعرے بازی کرنے والے نامعلوم شخص پر تھپٹروں کی بارش کردی۔

اجلاس میں نائب صدر راشد جاوید لودھی ،سیکرٹری عامر سعید راں ،فنانس سیکرٹری محمد ظہیر بٹ کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی اجلاس کے دوران اچانک اجلاس نامعلوم شخص نے وزیراعظم کے حق میں نعرے بازی شروع کردی۔دوران اجلاس نعرہ بازی کرنے والے سول نامعلوم شخص پروکلا نے آئو دیکھا نہ تائو اورتھپٹروں کی بارش کردی تاہم بعد میں وکلا نامعلوم شخص کی شناخت کے لئے سیکیورٹی روم لے گئے راشد لودھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کے عوام حکمرانوں کے پالے ہوئے گلو بٹوں کے کرتوتوں سے آگاہ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میں حملہ آور ہو کر توڑ پھوڑ کی اور آج ایک غیر وکیل جنرل ہائوس کے اجلاس میں بدنظمی کا مرتکب ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عید کے بعد نیشنل ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم کے استعفیٰ اور ملک کو کرپشن سے پاک کرنے سے متعلق تحریک کو آگے بڑھانے کیلئے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔اجلاس سے عامر سعید راں ،محمد ظہیر بٹ ، مرزا عبدالخالق ایڈووکیٹ، عبدالرشید قریشی ایڈووکیٹ، افضال عظیم پاہٹ ایڈووکیٹ، عمیر نیازی ایڈووکیٹ، خالد ملک اعوان ایڈووکیٹ، جواد اشرف ایڈووکیٹ، بابر اے خلجی ایڈووکیٹ، خاور محمود کھٹانہ ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے پانچ میں سے دو ججز نے ان کے خلاف فیصلہ دیا اور وہ صادق و امین نہ رہے پھر بھی اپنے عہدہ پر براجمان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آل پاکستان نمائندہ وکلاء کنونشن کے وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ کو سول سوسائٹی ، پروفیسر صاحبان ، دانشور حضرات نے درست قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم وکلاء آئین و قانون اور جمہوریت کے علمبردار اور پاکستان کے محافظ ہیں ہم کسی صورت ایسے شخص کو وزیر اعظم تسلیم نہیں کرتے جو صادق و امین نہ ہو اور اسکا وجود ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کیلئے انتہائی نقصان دہ ہو۔ اجلاس کے بعد شرکاء نے وزیر اعظم پاکستان کے استعفیٰ اور حکومتی وکلاء کی بار میں توڑ پھوڑ کے خلاف قائم احتجاجی کیمپ میں دھرنا دیا۔

متعلقہ عنوان :