کرکٹر خالد لطیف کی اینٹی کرپشن ٹربیونل کے سربراہ کے خلاف دائردرخواست کی سماعت 29جون تک ملتوی

جمعرات 22 جون 2017 19:18

کرکٹر خالد لطیف کی اینٹی کرپشن ٹربیونل کے سربراہ کے خلاف دائردرخواست ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2017ء) پی سی بی ڈسپلنری ٹربیونل نے سپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹر خالد لطیف کی طرف سے اینٹی کرپشن ٹربیونل کے سربراہ کے خلاف دائرکی جانے والی درخواست کی سماعت 29جون تک ملتوی کردی، آئندہ تاریخ پر نہ پیش ہونے پر یک طرفہ کارروائی کی جائے گی۔ ایک رکنی پی سی بی ڈسپلنری ٹربیونل کے سربراہ جسٹس (ر) فضل میراں چوہان کے روبرو خالد لطیف کی درخواست جمعرات کو سماعت کیلئے پیش ہوئی جس میں خالد لطیف نے الزام لگایا تھا کہ پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل کے سربراہ جسٹس (ر) اصغر حیدر ماضی میں پی سی بی کے لیگل ایڈوائز ر رہ چکے ہیں جس کی وجہ سے ان سے انصاف کی توقع نہیں ہے ۔

خالد لطیف کو جمعرات کے روز پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل نے طلب کیا تھا لیکن خالد لطیف کی طرف سے جواب دیا گیا کہ انہیں سماعت کا نوٹس دیر سے ملا اسلئے وہ جمعرات کے روز سماعت میں شریک نہیں ہوسکتے ۔

(جاری ہے)

پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے ٹربیونل سے درخواست کی کہ ہمیں بحث کرنے کا موقع دیا جائے تو ٹربیونل نے کہاکہ خالد لطیف کو سنے بغیر فیصلہ کرنا ناانصافی ہوگی۔

خالد لطیف اگر 29جون کی سماعت میں بھی نہیں آئے تو پھر پی سی بی کے وکیل کی بحث سننے کے بعد ان کے خلاف یک طرفہ فیصلہ کردیا جائے گا ۔پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے بعد ازاں میڈیا کو بتایا کہ خالد لطیف ٹربیونل کے روبرو پیش نہ ہوکر اپنا نقصان کررہے ہیں کیونکہ تاخیر کا نقصان ان کو ہی ہوگا۔ انہیں جمعرات کو ہونے والی سماعت کے بارے میں چار پانچ میڈیم جن میں واٹس اپ ،کوریئر ،ای میل وغیر ہ شامل ہے کہ زریئے بتادیا گیا تھا لیکن وہ جان بوجھ کر تاخیر کررہے ہیں ۔

تفضل رضوی نے کہاکہ پی سی بی کے آئین میں کوئی ایسی گنجائش نہیں ہے کہ پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل کے سربراہ اپنے عہدے سے استعفی دیں ۔خالد لطیف کی درخواست کے بارے میں جو فیصلہ جسٹس (ر) میراں فضل چوہان کریں گے اس پر ہی عمل در آمد ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :