دُنیا کا کوئی بھی معاشرہ اپنے نصف کو نظر انداز کر کے معاشی، معاشرتی و سیاسی اعتبار سے ترقی نہیں کر سکتا‘عائشہ غوث پاشا

ہمارے معاشرے کا نصف ہماری خواتین ہیں جو ملکی معیشت کے پچاس فیصد کی ذمہ دار ہیں حکومت پنجاب خواتین کی ترقی و بہبود پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ‘صوبائی وزیر خزانہ

جمعرات 22 جون 2017 22:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2017ء) دُنیا کا کوئی بھی معاشرہ اپنے نصف کو نظر انداز کر کے معاشی، معاشرتی و سیاسی اعتبار سے ترقی نہیں کر سکتا ، ہمارے معاشرے کا نصف ہماری خواتین ہیں جو ملکی معیشت کے پچاس فیصد کی ذمہ دار ہیں یہی وجہ ہے کہ حکومت پنجاب خواتین کی ترقی و بہبود پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ،خواتین کی خود مختاری کے لیے اُنھیں بلاسود قرض فراہم کیے جا رہے ہیں ،اُنھیں ووکیشنل ٹریننگ کے ساتھ ساتھ کاروبار کی خصوصی تربیت دی جا رہی ہے اس مقصد کے لیے پنجاب کے آٹھ بڑے شہروں میں چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے تحت بزنس انکیوبیشن قائم کیے جا رہے ہیں۔

16,600سے زائد خواتین انٹرپینیورزکو SMEبزنس ٹریینگ دی جا رہی ہے ۔ وراثت اور تشدد کے قوانین میں ترامیم کے بعد اُن کے اطلاق کو یقینی بنایا جا رہا ہے تا کہ بچیوں کو گھروں کے اندر اور گھروں سے باہر محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے ۔

(جاری ہے)

آج کا پنجاب اپنی مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ محفوظ اور مواقعوں سے بھر پور ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے محکمہ ترقی خواتین کے زیر اہتمام فاطمہ جناح سول ایوارڈز 2016ء کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت پنجاب خواتین کے ساتھ جنسی امتیازات اور کوٹہ سسٹم کی قائل نہیں بلکہ اُنھیں میرٹ کی بنیاد پر یکساں مواقع فراہم کرنے کی خواہاں ہے مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ بچیاں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد خود کو گھروں تک محدود نہ رکھیں بلکہ ملک کہ ذمہ دار شہری کی طرح اپنی قومی ذمہ داریاں بھی پوری جس کی اجازت ہمیں ہمارا مذہب بھی دیتا ہے اور معاشرہ بھی۔

ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ اُن کے نزدیک خواتین کی ترقی اور استحکام سے مراد اُن کا تعلیم یافتہ، صحت مند ،محفوظ اور معاشی طورپر خود مختار ہونا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں خواتین کو تعلیم اور صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی اورمعاشی خودمختاری کے لیے متعدد منصوبے متعارف کروائے گئے ہیں جن میں وزیر اعلیٰ زیور تعلیم پروگرام، ایجوکیشن اینڈومنٹ فنڈ، رورل ہیلتھ پروگرام، سکلز ٹریننگ اور مائیکرو فنانسنگ خصوصیت کے ساتھ قابل ذکر ہیں۔

ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ محکمہ ترقی خواتین کی جانب سے زندگی کے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والی باصلاحیت خواتین کی خدمات کے اعتراف میں فاطمہ جناح ایوارڈز کا اجراء نہایت خوش آئند ہے اس سے نہ صرف ان خواتین کی حوصلہ افزائی ہو گی بلکہ دیگر خواتین میں بھی آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنے کی لگن پیدا ہو گی۔صوبائی وزیر نے تقریب کے شرکاء کو بتایا کہ پنجاب میں پچھلے چند سالوں میںمحکمہ ترقی خواتین اور پنجاب کمیشن آف وویمن سٹیٹس کی بدولت صنفی امتیاز کی بناء پر ہونے والی نا انصافیوں میں نمایاں کمی واقعہ ہوئی ہے جس کے لیے یہ دونوں محکمے مبارکباد کے مستحق ہیں ۔

صوبائی سیکرٹری برائے ترقی خواتین بشریٰ امان نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ محکمہ ترقی خواتین نے وویمن ایمپاورمنٹ پروگرام کے تحت سال 2016میں تعلیم، کھیل ، ثقافت اور سماجی سرگرمیوں میں نمایاں کردار ادا کرنے والی خواتین اور بچیوں کو تین کیٹیگریز کے تحت انعام دینے کا فیصلہ کیا ہے جن میں فاطمہ جناح وویمن آف دی ائیر ایوارڈ،فاطمہ جناح یوتھ ایوارڈ اور فاطمہ جناح ایکسیلینس ایوارڈ شامل ہیں۔

انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ فاطمہ جناح ایوارڈ کمیٹی کے متفقہ فیصلے سے ڈاکٹر طاہرہ حسین، ڈاکٹر شہلا جاوید اکرم، کو ایکسیلینس ایوارڈ،زاہدہ حمید کو وویمن آف دی ایئر ایوارڈ اور شمائلہ نذیر اور اُشنا سہیل کو یوتھ ایوارڈ سے نوازا جا رہا ہے۔ سیکرٹری وویمن ڈویلپمنٹ نے ایوارڈ یافتگان کے لیے 2،2لاکھ کے نقد انعامات کا بھی اعلان کیا۔ صوبائی وزیر نے منتخب شدہ خواتین میں ایوارڈز تقسیم کیے اور اُنھیں ان کی کامیابیوں پر مبارکباد پیش کی انہوں نے کہا کہ یہ خواتین ہمارا فخر ہیں، حکومت پنجاب مستقبل میں بھی ان خواتین کو اپنے شعبوں میں مزید کامیابیاں سمیٹنے کے لیے بھر پور معاونت فراہم کرے گی اور خواتین کی بہبود کے لیے مزید منصوبے متعارف کروائے گی۔

متعلقہ عنوان :