کلبھوشن یادیو نے آرمی چیف سے رحم کی اپیل کردی،اعترافی بیان کی نئی ویڈیو بھی جاری
اپنی اپیل میں کلبھوشن نے پاکستان میں جاسوسی، دہشت گردی اور تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر پشیمانی کا اظہار کیا ہے ،کلبھوشن یادیو نے آرمی چیف سے دہشت گردی کی کارروائیوں پر معافی مانگتے ہوئے رحم کی درخواست کی ہے،آئی ایس پی آر میں پاکستان کے بحری اثاثوں سے متعلق معلومات کے حصول کی غرض سے دو مواقع پر کراچی میں 2005 اور 2006 میں جاچکا ہوں جس کے نتیجے میں میں نے کراچی کے اطراف کے علاقوں میں پاک بحریہ کی ساحلی علاقوں پر تنصیبات اور اثاثوں اور ان کے علاوہ جو معلومات حاصل کرسکا حاصل کیں،اس بار میرا پاکستان آنے کا مقصد بی ایل اے اوربی آر اے کی قیادت سے مل کر مکران کوسٹ سے ساحلی پٹی تک 30 سے 40 را اہلکاروں کو گھسانا اور ان کو تیار کرنا، جن کی مدد سے مکران کوسٹ کی ساحلی پٹی پر عسکریت پسندوں اور دہشت گردوں کے ساتھ مل کر دہشت گردانہ کارروائیاں کرنا تھا، کلبھوشن کا اعترافی بیان
جمعرات 22 جون 2017 22:29
(جاری ہے)
آئی ایس پی آر کی جانب سے کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کی نئی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، جس کا مقصد دنیا کو پاکستان کے خلاف بھارت کے مذموم مقاصد سے آگاہ کرنا ہے۔
اعترافی بیان کی نئی ویڈیو میں بھارتی جاسوس نے کہا کہ میں کمانڈر کلبھوشن سدھیر یادیو ہوں، میرا ہندوستانی نیوی کا نمبر 41558 زولو ہے، میں بھارتی بحریہ کا کمیشنڈ افسر ہوں جبکہ میرا کوڈ نام حسین مبارک پٹیل ہے۔ میں پاکستان کے بحری اثاثوں سے متعلق معلومات کے حصول کی غرض سے دو مواقع پر کراچی میں 2005 اور 2006 میں جاچکا ہوں، جس کے نتیجے میں میں نے کراچی کے اطراف کے علاقوں میں پاک بحریہ کی ساحلی علاقوں پر تنصیبات اور اثاثوں اور ان کے علاوہ جو معلومات حاصل کرسکا حاصل کیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے یہ محسوس کرلیا تھا کہ 2014 میں نریندر مودی کی حکومت ہوگی، لہذا میری خدمات را کے سپرد کردی گئی، میری بنیادی ذمہ داری مکران کے ساحلی علاقوں، کراچی، بلوچستان، کوئٹہ اور تربت کے علاقوں میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں پر نظر رکھنا، ان کو پایہ تکمیل تک پہنچانا اور اس سلسلے میں تمام انتظامات احسن طریقے سے نبھانا تھی۔کلبھوشن یادیو نے کہا کہ اس سلسلے میں میری ملاقات انیل کمار اور الوک جوشی سے ہوئی، جس میں کراچی اور مکران کوسٹ میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی گئی۔اس نے کہا کہ میں ایران کے شہر چاہ بہار میں رہا اور وہاں کامنڈا ٹریڈنگ کمپنی کے نام سے حسین مبارک پٹیل کے نام سے کاروبار کرتا رہا، یہ ایک خفیہ اور سفارتی آپریشن تھا جس کا مقصد بلوچ مزاحمت کاروں اور دہشت گردوں سے ملاقات کرنا تھا۔اس کا کہنا تھا کہ ان ملاقاتوں مقصد ہمیشہ اہداف اور مقاصد کو سامنے رکھ کر مزاحمت کاروں کو دہشت گردانہ سرگرمیاں سر انجام دینے سے متعلق آگاہ کرنا اور ان کی طرف سے کسی بھی مدد کی پوچھ گچھ کرکے را کو مطلع کرنا تھا۔بھارتی جاسوس کا کہنا تھا کہ اس بار میرا پاکستان آنے کا مقصد بلوچ عسکریت پسندوں ( بی ایل ای/ بی آر ای) کی قیادت سے مل کر مکران کوسٹ سے ساحلی پٹی تک 30 سے 40 را اہلکاروں کو گھسانا اور ان کو تیار کرنا، جن کی مدد سے مکران کوسٹ کی ساحلی پٹی پر عسکریت پسندوں اور دہشت گردوں کے ساتھ مل کر دہشت گردانہ کارروائیاں کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ بنیادی مقصد را اہلکاروں کی پاکستانی سرزمین پر موجودگی کو یقینی بنانا تھا تاکہ وہ بلوچ عسکریت پسندوں کی کارروائیوں کو فوجی انداز میں انجام پر پہنچا سکیں، بلوچستان کے سمندری علاقے میں کوئی تحریک نہیں تھی، سو اس لیے مقصد تھا کہ بلوچ عسکریت پسندوں کا ایک ایسا گروہ تیار کیا جائے جس کی مدد سے ساحلی علاقوں اور خطے کوئٹہ اور تربت اور جہاں بھی را حکم دے وہاں کارروائیاں کی جاسکیں۔اسکا کہنا تھا کہ جب میں نے را کے لیے کام کرنا شروع کیا تو میری ترجیح کراچی اور بلوچستان تھی، سب سے پہلے اس بات پر غور کیا گیا کہ ان علاقوں میں جو بھی عسکریت پسند موجود ہیں، انہیں مالی مدد کے علاوہ ان تک سمندری راستے کے ذریعے اسلحہ، گولہ اور بارود پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔کلبھوشن نے کہا کہ میرا تعلق بحریہ سے ہے، اور مجھے یہ کام دیا گیا کہ کسی طریقے سے اپنے لوگوں کو بذریعہ سمندر یہاں پہنچایا جائے، گوادر، جیونی یا مکران کے قریب کسی بھی بیلٹ پر جہاں آسانی سے ہوسکے، اس کا مقصد یہ تھا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری کے ذریعے پاکستان سے لے کر چین تک جتنی بھی راہداری ہے اس کو نقصان پہنچایا جائے، اس راہداری کو تباہ کیا جائے، اس لیے مقصد یہ تھا کہ کراچی اور بلوچستان میں عسکریت پسندی کو ہوا دی جائے اور وہاں کا امن تباہ کیا جائے۔مزید اہم خبریں
-
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیلِ نو کر دی
-
شانگلہ حملے کے اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، وفاقی وزیرداخلہ کی چینی سفارت خانے کے دورے کے موقع پر گفتگو
-
آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کیلئے اسٹاف لیول معاہدہ جون تک کرنا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ
-
اپریل کو سندھ بھر میں عام تعطیل کا اعلان
-
فرانس: بالوں سے متعلق امتیازی سلوک ختم کرنے کا نیا قانون
-
امریکی سفیرکی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پروضاحت
-
کیا جرمنی شام کی اسد حکومت کی بالواسطہ مالی مدد کر رہا ہے؟
-
بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ منظر عام پر آگئی
-
وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی،وزیرخزانہ کی جگہ وزیرخارجہ کونسل میں شامل
-
اللہ کو حاضر ناظرجان کر کہتا ہوں کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی ،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
-
علیمہ خان نے نواز شریف کو پانامہ کیس میں اقامہ پر سزا دینا غلطی قرار دیدیا
-
پاکستان: بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنے کی تجویز زیر غور ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.