Live Updates

وزیراعظم کا پانامہ لیکس سے کوئی تعلق نہیں ‘وزیراعظم اور شریف فیملی ہمیشہ عدلیہ اور عدلیہ کے فیصلوں کا احترام کرتی ہے ‘ وزیراعظم محمد نواز شریف اور شہباز شریف پانامہ لیکس میں نام نہ ہونے کے باوجود جے آئی ٹی میں پیش ہوئے ‘ پانامہ کیس کا کرپشن‘کسی کک بیکس سے کوئی تعلق نہیں ہے‘ مخالفین محض سیاسی بیساکھی کے طور استعمال کر رہے ہیں‘ ہم سمجھتے ہیں انصاف ہمیں پاکستان کے آئین اور قانون سے ملے گا ‘ آئین اور قانون کی حکمرانی اور اعلیٰ عدلیہ کے احترام میں تمام تر تحفظات کے باوجود جے آئی ٹی کی کارروائی کے تسلسل میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی ، آئین اور قانون کی پاسداری کی ‘ عمران خان سپریم کورٹ ‘انسداد دہشت گردی کی عدالت ‘الیکشن کمیشن میں غیر ملکی فنڈنگ کیس اور آئینی اداروں سے مفرور ہیں ، یہاں آکر احتساب کا لیکچر دیتے ہیں اور ان کے وکیل الیکشن کمیشن میں کہتے ہیں کہ کیس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کیا جائے، گزشتہ ڈھائی برس سے کے پی کے میں احتساب دفتر کو تالا لگا ہوا ہے،اپنے صوبے میں احتساب پر خاموش رہنے والے یہاں شور مچاتے ہیں

وزیر مملکت مریم اورنگزیب کی دوران گفتگو پی ٹی آئی کے کارکنان کا ڈائس حاصل کرنے کیلئے دھاوا ‘میڈیا نے دوران گفتگو کارکنوں کی مداخلت پر احتجاج کیا ‘وزیر اطلاعات نے اپنی گفتگو جاری رکھی‘پی ٹی آئی بلوہ ، ڈنڈا اور تماشا پارٹی ہے، یہ جمہوری جماعت نہیں ‘ اونچا بول کر ڈرایا، دھمکایا اور ہراساں نہیں کیا جاسکتا‘ پی ٹی آئی کی مرضی کے مطابق کچھ نہ ہو تو یہ ہراساں کرتے ہیں ، یہ کام کرنے ہیں تو بنی گالہ میں جاکرکریں، جو پی ٹی آئی میں جاتا ہے اس کی سوچ سمجھ بالکل ختم ہو جاتی ہے، ‘میڈیا واقعے کا جائزہ لے،کیا ایسا رویہ قابل قبول ہی وزیر مملکت برائے اطلاعات ‘نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب کی سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 22 جون 2017 23:36

وزیراعظم کا پانامہ لیکس سے کوئی تعلق نہیں ‘وزیراعظم اور شریف فیملی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات ‘نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا پانامہ لیکس سے کوئی تعلق نہیں ‘وزیراعظم اور شریف فیملی ہمیشہ عدلیہ اور عدلیہ کے فیصلوں کا احترام کرتی ہے ‘ وزیراعظم محمد نواز شریف اور شہباز شریف پانامہ لیکس میں نام نہ ہونے کے باوجود جے آئی ٹی میں پیش ہوئے‘ پانامہ کیس کا کرپشن یا کسی کک بیکس سے کوئی تعلق نہیں ہے‘ مخالفین محض سیاسی بیساکھی کے طور استعمال کر رہے ہیں‘ ہم سمجھتے ہیں انصاف ہمیں پاکستان کے آئین اور قانون سے ملے گا ‘ آئین اور قانون کی حکمرانی اور اعلیٰ عدلیہ کے احترام میں تمام تر تحفظات کے باوجود جے آئی ٹی کی کارروائی کے تسلسل میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی ، آئین اور قانون کی پاسداری کی ‘ عمران خان سپریم کورٹ ‘انسداد دہشت گردی کی عدالت ‘الیکشن کمیشن میں غیر ملکی فنڈنگ کیس اور آئینی اداروں سے مفرور ہیں ، یہاں آکر احتساب کا لیکچر دیتے ہیں اور ان کے وکیل الیکشن کمیشن میں کہتے ہیں کہ کیس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کیا جائے، گزشتہ ڈھائی برس سے کے پی کے میں احتساب دفتر کو تالا لگا ہوا ہے،اپنے صوبے میں احتساب پر خاموش رہنے والے یہاں شور مچاتے ہیں،وزیر مملکت مریم اورنگزیب کی دوران گفتگو پی ٹی آئی کے کارکنان کا ڈائس حاصل کرنے کیلئے دھاوا ‘میڈیا نے دوران گفتگو کارکنوں کی مداخلت پر احتجاج کیا ‘وزیر اطلاعات نے اپنی گفتگو جاری رکھی‘پی ٹی آئی بلوہ ، ڈنڈا اور تماشا پارٹی ہے، یہ جمہوری جماعت نہیں ‘ اونچا بول کر ڈرایا، دھمکایا اور ہراساں نہیں کیا جاسکتا‘ پی ٹی آئی کی مرضی کے مطابق کچھ نہ ہو تو یہ ہراساں کرتے ہیں ، یہ کام کرنے ہیں تو بنی گالہ میں جاکرکریں، جو پی ٹی آئی میں جاتا ہے اس کی سوچ سمجھ بالکل ختم ہو جاتی ہے، ‘میڈیا واقعے کا جائزہ لے،کیا ایسا رویہ قابل قبول ہی فیصل آباد میڈیا پر حملے کی رپورٹ موصول ہوتے ہی ‘رپورٹ کی روشنی میں کارروائی آگے بڑھائی جائے گی ‘میڈیا پر حملے قابل قبول نہیں ‘کوریج کے لئے جانے والوں کو سہولیات ملنی چاہیئے ‘بطور وزیر اطلاعات کسی کے حقوق مجروح نہیں ہونے دوں گی ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہی تھیں ۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب پانامہ لیکس آئی تو وزیراعظم محمد نواز شریف نے سپریم کورٹ کو خط لکھا کہ پانامہ لیکس پر کمیشن یا جے آئی ٹی بنائی جائے۔وزیراعظم محمد نواز شریف جو کہ تیسری مرتبہ عوام کا مینڈیٹ لیکر وزیراعظم بنے ہیں وہ شروع دن سے ہی یہ چاہتے تھے کہ پانامہ لیکس کا جلد آئینی طریقے سے حل نکلے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین جو پہلے دھرنوں ‘احتجاج‘ جھوٹے الزامات اور جھوٹ کا سہارا لیکر سیاست کر رہے تھے نے پانامہ لیکس کو سیاسی بیساکھی کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے چیف ایگزیکٹو وزیراعظم محمد نواز شریف اور شریف فیملی یہ سمجھتی ہے کہ ہمیں آئین اور قانون سے انصاف ملے گا ۔جس وقت پانامہ لیکس میں آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کارروائی شروع ہوئی تو وہ لوگ کہاں ہیں جو اپنی تقریروں میں ایسا منظر پیش کرتے تھے کہ منی لانڈرنگ ہوئی ‘آج ہم اور پوری قوم ان لوگوں سے یہ سوال کرتی ہے کہ کہاں گئی وہ منی لانڈرنگ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی اب تک جو بھی تحقیقات کر رہی ہے وہ صرف اور صرف وزیراعظم کے ذاتی کاروبار سے متعلق ہے۔کوئی ایسا ثبوت نہیں پیش کیا گیا جس ثابت ہو کہ کسی قسم کا کمیش لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کا پانامہ لیکس میں نام نہیں ہے ‘وزیراعظم محمد نواز شریف اور شریف فیملی ‘آئین ‘قانون اور اعلی عدلیہ کے احترام میں تمام تر تحفظات کے باوجود جے آئی ٹی کی کارروائی کے تسلسل میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں بنی ۔

انہوں نے کہا کہ احتساب پر اپنے صوبے میں خاموش رہنے والے یہاں کیوں شور مچاتے ہیں‘خیبر پختونخوا میں گزشتہ ڈھائی برس احتساب دفتر کو تالا لگا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنی مرضی کا کھیل کھیلنے کی عمران خان کو عادت ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 4برسوں میں اداروں کی تضحیک کے سوا کچھ نہیں کیا‘عمران خان ایک جھوٹے شخص ہیں، پی ٹی آئی کیوں تسلیم نہیں کرتی کہ یہودیوں اور ہندوستان سے پیسے لئے، خود عمران خان کے پاس منی ٹریل موجود نہیں ‘ منی ٹریل کے حوالے سے جمائمہ خان کا لیٹر ٹوئیٹر کی بجائے عدالت میں پیش کرے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ہر مرحلے پر حکم امتناعی حاصل کرنے اور راہ فرار اختیارکرنے کی کوشش کرتے ہیں اور دوسری جانب وہ دھرنوں میں انگلی کے کھڑے ہونے کے منتظر تھے لیکن اب ان کوئی کھلونا کھیلنے کیلئے نہیں ملے گا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کی ترقی کے عمل کو برقرار رہنے دیں اور عوامی خوشحالی کا سفر جاری رکھنے دیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اس تماشے کو اب ختم ہونا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ کس نے آئینی حد سے تجاوز کیا ہے‘تیسری دفعہ منتخب وزیراعظم کو کسی بیساکھی کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات‘نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران اچانک پی ٹی آئی کے کارکنان جن میں خواتین بھی شامل تھیں ڈائس کے قریب آئے اور بدنظمی شروع کر دی ۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب ڈائس پر ہی موجود رہیں ‘الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نے پی ٹی آئی کی جانب سے بدنظمی کی کوشش پر شدید احتجاج کیا جس پر پی ٹی آئی کے کارکنا ن پیچھے ہٹ گئے ۔وزیرمملکت مریم اورنگزیب نے اس دوران بھی اپنی گفتگو جاری رکھی ۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف بلوا اور ڈرامہ پارٹی ہے‘حملہ اور حراساں کرکے مرضی کے فیصلے نہیں لیے جاسکتے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا یہ کیسا رویہ ہے کہ ہر جگہ حملہ کرتے ہیں‘میڈیا واقعے کا جائزہ لے،کیا ایسا رویہ قابل قبول ہی انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف یہ سمجھتی ہے کہ اونچا بول کر ڈرا دیگی ،ایسا نہیں ہوسکتا۔جس نے غنڈہ گردی کرنی ہے وہ بنی گالہ جاکر کرے۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ نظریاتی جماعتوں سے ایسی جماعت میں جانیوالوں پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے‘تحریک انصاف کوئی جمہوری جماعت نہیں ‘یہ بھی حقیقت ہے کہ تحریک انصاف نے جوالزام لگایا کوئی بھی ثبوت نہیں لاسکی۔

فیصل آباد میں میڈیا کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات‘نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا کہ فیصل آباد میڈیا پر حملے کی رپورٹ موصول ہوتے ہی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی آگے بڑھائی جائے گی ‘میڈیا پر حملے قابل قبول نہیں ‘کوریج کے لئے جانے والوں کو سہولیات ملنی چاہیئے ‘بطور وزیر اطلاعات کسی کے حقوق مجروح نہیں ہونے دوں گی ۔

زرعی یونیورسٹی میں واقعہ طلبہ اور انتظامیہ کے د رمیان تھا‘کوئی بھی قانون سکیورٹی گارڈز کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیزی میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف سے بات ہوئی ہے ‘آج اس واقعہ کی انکوائری رپورٹ موصول ہوجائے گی جس کے بعد کارروائی آگے بڑھائی جائے گی ۔دن ٹی وی کے ورکروں پر حملے کی وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی مکمل تحقیقات اور ملزموں کو آئین اور قانون کے مطابق سزا دلانے کی یقین دہانی کرائی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات