فلسطین اور کشمیر کے پا ئیدار حل تک دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا، ملی یکجہتی کونسل

جمعرات 22 جون 2017 23:36

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2017ء) ملی یکجہتی کونسل کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے پا ئیدار حل تک دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا، مسلمانوں کو تقسیم کرکے آپس میں لڑانے کی سازش کی جارہی ہے، متحد ہوکر ہی القدس قبلہ اول کی آزادی ممکن ہے، استعماری قوتیں مسلمانوں کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں تاکہ اسرائیل کا وجود دنیا میں باقی رہے، پوری دنیا کے مظلوم مسلمانوں کی نظریں پاکستان پر ہیں کہ وہ ان کی مدد کرے ۔

ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام یوم آزادی پاکستان و یوم قدس قومی سیمینار سے ملی یکجہتی کونسل کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ ،ثاقب اکبر،میاں اسلم پیر محی الدین کوریجہ، عبداللہ گل ، عبدالرشید ترابی ، امین شہیدی ،ساجد علی نقوی ، راجہ ناصر عباس ،عارف وحدی، قاضی آصف لقمان ،عبدالرحیم نقشبندی ،علامہ مقصود احمد سلفی ،پیر غلام رسول اویسی ،علی رضاعلوی، قاضی محمد شفیق ،پیر عبدالجلیل نقشبدی ،پیر چراغ الدین شاہ ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ (آج) جمعہ کو یوم القدس کے حوالے سے تمام جماعتیں مشترکہ طور پر اسلام آباد میں مشترکہ ریلی و مظاہرہ کریں گے۔ عالم اسلام کو مسئلہ کشمیر وفلسطین کے حل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اگر مسلمان ممالک متحد نہ ہوئے تو دشمن ایک ایک کرکے تمام ملکوں کو تباہ برباد کردیں گے، پاکستان تمام استعماری قوتوں کا ہدف ہے، مسلم ممالک کو متحد کرنے میں اپنا کردار ادا کرے اگر ایک دوسرے کو دیکھتے رہے تو کوئی نہیں بچے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سعودی عرب جانے سے تمام بلیاں تھیلے سے باہر آگئی ہیں اور اسرائیل کو بچانے کیلئے مختلف حربے استعمال کئے جا رہے ہیں ۔اس خطے میںپاکستان ، ترکی، سعودی عرب اور ایران کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔ ایک پیج پر آ کر ہی مسلمانوں کے دشمنوں کو شکست دی جاسکتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہم ایٹمی طاقت ہیں سی پیک پاکستان سے گزر رہا ہے جبکہ شنگھائی تعاون کے رکن بھی ہیں، بھارت امریکہ کی سرپرستی میں پاکستان میں دہشتگردی کررہا ہے جبکہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کی انتہاء کردی ہے جبکہ دوسری طرف مشرق وسطی میں بھی آگ لگی ہوئی ہے جس سے پاکستان کو شدید خطرہ ہے ۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیراعظم قوم کو اکٹھا کریں۔ اس موقع پر ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ ارض پاک پاکستان رمضان المبارک کی ستائیسویں شب جو لیلة القدر کی راتوں میں سے ایک رات ہے کو معرض وجود میں آئی۔ عیسوی یوم آزادی کے ساتھ ساتھ اس اہم قمری و روحانی مناسبت کو یاد رکھنے نیز اس عظیم شب میں پاکستان کے قیام میں چھپے پیغام کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے کیلئے ملی یکجہتی کونسل پاکستان ہر برس 27 رمضان المبارک کو ’’یوم آزادی پاکستان‘‘ کے طور پر مناتی ہے اسی طرح دنیا بھر میں رمضان المبارک کا آخری جمعہ جو ’’جمعة الوداع‘‘ کے عنوان سے بھی جانا جاتا ہے کو ’’یوم القدس‘‘ کے طور پر منایا جاتا ہے یوم القدس مسلم امہ کے قبلہ اول کی آزادی اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن ہے آج کا یہ عظیم الشان اجتماع ان دو اہم مناسبتوں کی یاد کو زندہ رکھنے کے ساتھ ساتھ اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ مسلمانان پاکستان، وطن عزیز کی نظریاتی اساس کے تحفظ اور مادر وطن کے حصول کے حقیقی مقاصد کی تکمیل کیلئے ہر قانونی طریقے کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی جدوجہد کو جاری و ساری رکھیں گے۔

پاکستان جو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا میں کسی ایسے قانون اور ضابطہ کو روبہ عل نہیں ہونے دیا جائے گا جو بانیان پاکستان اور اس وطن کیلئے جان و مال کی قربانی دینے والوںکی خواہشات اور امیدوں کے منافی ہو۔ شب قدر یعنی 27 رمضان المبارک کو سرزمین پاک کی تشکیل اسلامیان ہند کیلئے ایک الٰہی اشارہ ہے جو اس وطن عزیز کے تقدس کی علامت ہے اس مقدس نعمت الٰہیہ کی نظریاتی، جغرافیائی سرحدوں کی نگہبانی ہم سب کا فریضہ ہے اور اس فریضہ میں کونسل کی تمام جماعتیں ملک کے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں بانیان پاکستان کی وضع کردہ خارجہ پالیسی بالخصوص امت مسلمہ سے تعلقات سے سرموانحراف نہ کیا جائے اور اس سلسلے میں کی جانے والی کسی بھی سازش کو برداشت نہیں کیا جائے گا یہ اجلاس کشمیر جو قائد اعظم محمد علی جناح کے ارشادات کی روشنی میں پاکستان کی شہ رگ حیات ہے پر کسی قسم کی سودا بازی کوقبول نہ کرنے کا عزم کرتا ہے اور اپنے مظلوم کشمیر بھائیوں کو اس بات کی یقین دہانی کرواتا ہے کہ اسلامیان ہند کے وضع کردہ خطوط پر چلتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں کے غم کو اپنا غم اور ان کے درد کو اپنا درد تصور کرتا ہے یہ اجلاس گزشتہ ستر سال سے جاری مظلوم فلسطینیوں پر صہیونی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور اقوام عالم سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں فلسطینیوں کو ان کا وطن لوٹا دیں۔

یہ اجلاس فلسطینی سرزمین پر ناجائز صہیونی تسلط اور آبادیوں کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا میں امن وامان کے ضامن اور انسانی حقوق کے دعویداروں سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ اس ظالمانہ روش کوفی الفور لگام ڈالیں۔ قبلہ اول جو مسلمانوں کے لیے ایک مقدس عباست گاہ ہے کو فی الفور صہیونی قبضہ سے واگزار کیا جائے اورعالم اسلام میں جاری صہیونی سازشوں کا سدباب کرنے کے لیے مسلمان ریاستیں عوامی جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے مسئلہ پر اقدامات کریں۔

مسلمان ریاستوں میں جاری مسائل جو امت مسلمہ کے اتحاد وحدت کو پارہ پارہ کرنے اور امت کے حقیقی مسائل منجملہ مسئلہ کشمیر ، مسئلہ فلسطین سے توجہ ہٹانے کے لیے وضع کیے گئے ہیں کو مسلم ریاستوں کے قائدین باہمی مشاورت اور گف و شنید کے ذریعے حل کریں۔ یہ اجلاس مسلم امہ کے دانشوروں ،لکھاریوں اور عوام الناس سے بھی امید رکھتا ہے کہ وہ استعمار کی سازشوں کو سمجھتے ہوئے اس کا حصہ نہیں بنیں گے اور امت کی وحدت کو کو پارہ پارہ کرنے کے ہر قبیح فعل سے اجتناب برتیں گے۔

ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا یہ عظیم الشان اجتماع اور اس کی رکن جماعتیں اس عزم کا اظہار کرتی ہیں کہ وہ نہ صرف یہ کہ اپنی استطاعت اور حیثیت کے مطابق استعمار کی سازشوں خلاف میدان عمل میں موجود رہیں گی بلکہ امت کے حلقوں کو ان سازشوں سے آگاہ کرنے اور وحدت امت کے قرآنی خواب کی تعبیر میں اپنا کردار ادا بھی کریں گی۔

متعلقہ عنوان :