کئی رہنمائوں نے جے آئی ٹی پر زمین تنگ کرنے کی دھمکیاں دیں ، اصل فیصلہ سپریم کورٹ نے کرناہے، ملک کا امن تباہ کرنیوالوں کے پیچھے بیرونی قوتیں ہیں،دہشتگردی کے خلاف ہمیں جہاد کرنا ہے،دہشتگرد کو مسلمان سمجھنا کفر ہے

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 23 جون 2017 20:54

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جون2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کئی رہنمائوں نے جے آئی ٹی کو دھمکیاں دیں ‘ دھمکیوں میں زمین تنگ کرنے جیسے الفاظ استعمال کئے گئے ‘ اصل فیصلہ سپریم کورٹ نے کرناہے،ملک کا امن تباہ کرنے والوں کے پیچھے بیرونی قوتیں ہیں،دہشتگردی کے خلاف ہمیں جہاد کرنا ہے،دہشتگردی کو مسلمان سمجھنا کفر ہے۔

(جاری ہے)

یہاںنماز جمعہ کے بعدخورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا دہشتگردی کے خلاف ہمیں جہاد کرنا ہے۔دہشتگردی کے خلاف جہاد جی سبیل اللہ ہونا چاہیے۔ملک کا امن تباہ کرنے والوں کے پیچھے بیرونی قوانین ہیں۔جو لوگوں کو دھمکا رہے ہیں۔وہ مسلمان نہیں ہیں۔ دہشتگردی کو مسلمان سمجھنا کفر ہوگا۔ دریں اثناء جیکب آباد میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ کئی رہنمائوں نے جے آئی ٹی کو دھمکیاں دیں ‘ دھمکیوں میں زمین تنگ کرنے جیسے الفاظ استعمال کئے گئے ‘ اصل فیصلہ سپریم کورٹ نے کرناہے۔

متعلقہ عنوان :