پی آئی اے جہاز ہیروئن برآمد کیس کی شفاف تحقیقات کی گئیں ، واقعے میں ملوث افراد نے قومی پرچم بردار ادارے کے تقدس کو پامال کیا ، ڈیڑھ ماہ کی تحقیقات کے بعد14ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا ،14میں سے 9راولپنڈی جبکہ 5افراد کو کراچی سے گرفتار کیا گیا

ڈی جی اے این ایف میجر جنرل مسرت نواز کی پی آئی اے جہاز ہیروئن برآمدگی کیس کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ

جمعہ 23 جون 2017 21:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جون2017ء) ڈی جی اے این ایف میجر جنرل مسرت نواز نے کہا ہے کہ پی آئی اے جہاز ہیروئن برآمد کیس کی شفاف تحقیقات کی گئیں ، واقعے میں ملوث افراد نے قومی پرچم بردار ادارے کے تقدس کو پامال کیا ، ڈیڑھ ماہ کی تحقیقات کے بعد14ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا ،14میں سے 9راولپنڈی جبکہ 5افراد کو کراچی سے گرفتار کیا گیا ۔

جمعہ کویہاں پی آئی اے جہاز ہیروئن برآمدگی کیس کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے میجر جنرل مسرت نواز نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ سے اے این ایف نے ملک بھر میں 750پروازوں کو چیک کیا ۔ پی آئی اے جہاز ہیروئن کیس کی شفاف تحقیقات کی گئیں ، واقعے میں پی آئی اے اور اے ایس ایف کے سابق ملازمین ملوث پائے گئے ۔ وزیرداخلہ اور آرمی چیف نے ہیروئن کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملوث افراد نے قومی پرچم بردار ادارے کے تقدس کو پامال کیا ۔ ڈیڑھ ماہ کی تحقیقات کے بعد14ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا ۔ 14میں سے 9راولپنڈی جبکہ 5افراد کو کراچی سے گرفتار کیا گیا۔ان مجرموں نے دنیا بھر میں ملک کا نام بدنام کیا ۔ 31مئی کو بھی ہیروئن پکڑی گئی جس کو رپورٹ نہیں کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ 15مئی کو ہیتھرو ایئرپورٹ واقعے کے بعد سخت اقدامات کئے ، پی آئی اے کے جہاز میں ہیروئن سمگل کرنے والا گروہ گرفتار کر لیا ۔

متعلقہ عنوان :