قوام متحدہ کی مسلسل خاموشی اورعالمی امن وانصاف کے دوہرے معیارکی وجہ سے مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوسکا ، حنیف طیب

جمعہ 23 جون 2017 22:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جون2017ء) المصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی کے بانی وچیئرمین سابق وفاقی وزیرڈاکٹرحاجی حنیف طیب نے اسرائیل کومشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لئے سب سے بڑاخطرہ قراردیتے ہوئے کہاکہ ایک عالمی سازش کے تحت مسلمانوں کے قبلہ اول مسجداقصیٰ فلسطین پراسرائیل قابض ہیں اوروہ مسلمانوں پرظلم عظیم کررہاہے لیکن عالم اسلام کے حکمرانوں سمیت دنیا بھرمیںمظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لیے کچھ نہیں کیا جا رہاہے، اسرائیل امریکا اور اقوام متحدہ کی شہ پرفلسطین کے بے کس اورمعصوم بچوں،خواتین،نوجوانوں،بوڑھوں اورنہتے شہریوںپرظلم وستم اور بربریت کے پہاڑ توڑ رہا ہے لیکن انسانی حقوق کے چیمپیئن یورپی ممالک اوراقوام متحدہ اسرائیل کو اس ظلم وبربریت سے روکنے میںناکام ہوچکا ہے ،اقوام متحدہ کی مسلسل خاموشی اورعالمی امن وانصاف کے دوہرے معیارکی وجہ سے یہ مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوسکا۔

(جاری ہے)

آج پورے عالم اسلام میں حضرت عمر فاروق اورسلطان صلاح الدین ایوبی جیسا حکمران نظرنہیں آتا جو مسلمانوں کے اس بہتے خون کو روکتا اورمسلمانوں پر ظلم وستم کرنے والے ظالموں اور قاتلوںکاحساب لیتاوہ آلانہ مسجدشومارکیٹ میں جمعة ُالوداع کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔اجتماع سے قاری محمدعلی قصوری اور حافظ محمدہارون نے بھی خطاب کیا۔حاجی محمدحنیف طیب نے کہاکہ ضرورت اس امرکی ہے کہ پوری دنیاکے مسلمان اپنے تمام تراختلافات یکسربھلاکرمتحدہوجائیں مسلمان حکمران غیرت ایمانی کامظاہرہ کرتے ہوئے عالم اسلام کے مسلمانوں کوبیدارکریںاور اوآئی سی کے پلیٹ فارم کواستعمال کرتے ہوئے، فلسطین وکشمیرکی آزادی اور عراق،افغانستان،شام،لیبیا،برماکے مسلمانوں سمیت جہاں بھی مسلمانوںکے ساتھ ظلم وناانصافی ہورہی ہے اپنابھرپوراورمؤثرکرداراداکریں۔

متعلقہ عنوان :