خلیجی تنازعہ خلیجی ممالک کو آپس میں ہی حل کرلینا چاہئے، وائٹ ہاؤس
ہفتہ 24 جون 2017 12:31
(جاری ہے)
تعلقات کی بحالی کے لیے ان ممالک کی جانب سے پیش کیے گئے مطالبات میں ٹی وی چینل الجزیرہ اور ترک فوجی اڈے کی بندش کے علاوہ ایران سے تعلقات میں کمی کا مطالبہ بھی شامل ہے اور ان پر عملدرآمد کے لیے قطر کو دس دن کا وقت دیا گیا ہے۔
اس تنازعہ میں قطر کے خلاف کارروائی کرنے والے تمام عرب ممالک امریکہ کے قریب ہیں تاہم ابھی تک ان مطالبات کے حوالے سے امریکی وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن نے باضابطہ طور پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔شان سپائسر کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کے مطالبات اس وقت قطر کے سامنے پیش کیے گئے ہیں جب حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے قطر کا بائیکاٹ کرنے والے چاروں عرب ممالک سے کہا کہ وہ اپنے مطالبات 'قابل عمل اور مناسب' رکھیں۔نامہ نگاروں کا کا کہنا ہے کہ امریکہ اس بحران کا حل چاہتا ہے اور سعودی عرب کی جانب سے مطالبات کی فہرست تیار کرنے میں تاخیر سے امریکہ کافی پریشان تھا۔نام نہ ظاہر کرنے کی شرط متعلقہ حکام نے بتایا کہ مطالبات کی اس فہرست کو کویت نے قطر کے حوالے کیا ہے جو اس بحران کو حل کرنے لیے لیے ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔قطر کی جانب سے اس فہرست پر فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم قطری وزیرِ خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی کہہ چکے ہیں کہ پابندیوں کے خاتمے تک بات چیت نہیں ہوگی۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
عازمین سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرنے والی جعلی حج کمپنیوں کے فراڈ کا نشانہ بننے سے بچیں، سعودی وزارت حج
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.