وسطی چین میں طوفانی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ،معمولات زندگی درہم برہم،سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ

جنوب مغربی صوبہ سیچوان میں 62مکان پہاڑی تودے کی زد میں آنے سے 140افراد دب گئے ،صدر شی چن پھنگ کی متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر امدادی کاروائیوں کی ہدایت ، امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں کو روانہ طوفانی بارشوں سے سینکڑوں ہیکٹر رقبہ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ، مکانوں کو بڑے پیمانے پر نقصان ، بجلی کا نظام درہم برہم امدادی ٹیمیں سونگھنے والے کتوں اور ملبہ ہٹانے والے آلات کی مدد سے امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں ،دریا کا دو کلومیٹر کا حصہ بلاک ہوگیا

ہفتہ 24 جون 2017 19:10

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جون2017ء) وسطی چین کے ہنان اور ہوبی صوبوں کے بیشتر علاقوں میں گزشتہ دو روز سے جاری طوفانی اور موسلادھار بارش نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے ، پہاڑی تودے گرنے اور شدید طغیانی کے باعث سینکڑوں افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے جبکہ سیلاب کی وجہ سے 4لاکھ سے زائد افراد متاثر اور بڑے پیمانے پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے ۔

چینی کے سرکاری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ جنوب مغربی صوبے سیچوان میں لینڈ سلائیڈ میں کم از کم 140 افراد دب گئے ہیں۔میڈیا کے مطابق لینڈ سلائیڈ میں کم از کم 40 مکانات تباہ ہوئے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے پہاڑی کا ایک حصہ ٹوٹ کر گرا جس کے باعث لینڈ سلائیڈ ہوئی۔

(جاری ہے)

حکام نے ریسکیو کا کام شروع کر دیا۔

مغربی اور شمالی ہنان میں موسلا دھار اور طوفانی بارش کی وجہ سے زبردست طغیانی آنے سے پہاڑی سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے اور بڑے پیمانے پر پہاڑی تودے گرنے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ چین کے صدر شی چن پھنگ نے جنوب مغربی چین کے صوبہ سیچوان میں پہاڑی تودہ گرنے کے نتیجے میں زندہ بچ جانے والوں کو بچانے کے لئے ہر ممکن امدادی کاروائیاں کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

تبت اور چیانک خودمختار کمشنری آبا کے ایک پہاڑ کے اونچے حصے سے ایک بڑا تودہ علی الصبح لڑکنے سے موضع شن ہو زد میں آگیا جس سے 62مکان اور 100سے زائد افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ۔ حکام کے مطابق اس بہت بڑی لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ایک دریا کے کنارے دو کلومیٹر تک کا پہاڑی راستہ اور ڈیڑھ کلومیٹر سے زائد طویل علاقے میں دریائی پانی کا بہاؤ بھی بند ہو گیا ہے۔

ماؤشِن کاؤنٹی کی انتظامیہ نے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ ایک پہاڑ کا گرنا بتایا ہے۔ ملبہ ہٹانے کے لیے بلڈوزر استعمال کیے جا رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق مٹی کے تودوں اور پتھروں تلے دبے افراد کے زندہ بچنے کا امکان بہت کم ہے۔صدر شی نے ہدایت کی کہ حکام کو ہلاکتوں میں کمی اور مزید تباہی ٹالنے کیلئے حتی الواسع کوششیں کرنی چاہیئں ۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ اور متاثرین کی مناسب دیکھ بھال کرنی چاہیے ۔

انہوں نے مرکزی کابینہ کو ہدایت کی کہ جائے وقوعہ پر ورک ٹیم بھیجی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے انسدادی اقدامات کو بہتر بنائیں ۔ جنوب مغربی چین کے صوبہ سیچوان میں لینڈ سلائینڈنگ کے امدادی ہیڈ کوآرٹر نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 62مکان ملبے تلے دب گئے ہیں جس کی وجہ سے 120سے افراد لاپتہ ہیں ۔

فی الوقت ایک ہزار سے زائد امدادی کارکن امدادی آلات کے ساتھ زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ سیلاب پر قابو پانے اور خشک سالی کی امدادی کاروائیوں کے صوبائی ہیڈ کوآرٹر کے مطابق شدید طوفان کی وجہ سے جو کہ رواں موسم گرما کی شدید ترین بارش بتائی جاتی ہے صرف ایک روز میں بعض علاقوں میں 160ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی ہے ۔

درمیانے اور چھوٹے سائز کے 47پانی کے ذخائر کناروں سے بہہ نکلے ہیں ، 13دیہات اور علاقوں میں 4لاکھ سے زائد افراد ناگہانی صورتحال سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ اس کی وجہ سے 46مکانات تباہ ہونے سے 9100افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑ اہے ۔ صوبہ ہنان میں آئندہ پانچ روز میں شدید موسلادھار بارش ہونے کی پیشنگوئی کی گئی ہے ۔ ہیوبی کے شاننگ علاقے میں بجلی کا نظام درہم برہم ہونے سے پچاس ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 4660ہیکٹر رقبہ اراضی پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے ۔

جنوبی چین کے صوبہ سیچوان کے موضع کجی میں پہاڑی تودہ گرنے سے دو دیہاتی ہلاک اور ایک لاپتہ ہوگیا ہے ، چار زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جاتی ہے ۔ ہفتہ کی صبح پہاڑی تودہ گرنے کے پانچ گھنٹوں بعد صوبہ سیچوان کے میں ایک ہی خاندان کے تین افراد کو بچا لیا گیا ہے جبکہ خاندان کا ایک اور بچہ ابھی تک ملبے تلے دبہ ہوا ہے ۔ صوبائی حکومت نے بڑے پیمانے پر امدادی کاروائیاں شروع کردی ہیں ۔

امدادی ٹیمیں موقع پر روانہ کردی گئی ہیں ،300سے زائد امدادی کارکن ملبہ ہٹانے والے آلات کے ساتھ زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مصروف ہیں ۔ سیچوان صوبے کی حکومت کے ترجمان ٹانگ لائی منگ کے مطابق صوبائی پبلک سیکیورٹی بیورو نے 23سونگھنے والے کتوں کے ساتھ 700سے زائد امدادی کارکن روانہ کر دیے ہیں ۔ اس کے علاوہ زندگی کے آثار کا پتہ لگانے والے 16آلات بھی بھیجے گئے ہیں ۔ صوبائی دارالحکومت چینگ ڈو کو پہاڑی تودہ گرنے والے مقام سے ملانے والی سڑکوں اور شاہرات پر 130ٹریفک پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں ۔ شنگ وو میں بجلی کا نظام درہم برہم ہے جبکہ بعض مقامات پر بجلی کا نظام بحال کردیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :