پاک افغان سرحد پر کراسنگ پوائنٹ کی مانیٹرنگ کو مزید موثر اور سخت کیا جائے، چوہدری نثار

ہفتہ 24 جون 2017 20:31

پاک افغان سرحد پر کراسنگ پوائنٹ کی مانیٹرنگ کو مزید موثر اور سخت کیا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2017ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں ہونے والے کسی بھی واقعہ کو بغیر تحقیقات کے پاکستان سے جوڑنا انتہائی تشویشناک ہے۔ پاکستان میں وقوع پذیر ہونے والے دہشت گردی کے بد ترین واقعات کا مغربی ممالک میں کبھی نوٹس تک نہیں لیا جاتا۔وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق ہفتہ کو وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید، آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم اور پاک فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ، پارا چنار اور کراچی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور ان واقعات سے متعلق سامنے آنے والے شواہد کی تفصیلات حاصل کیں۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار نے کہا کہ عید سے دو روز قبل دہشت گرد کاروائیوں کا مقصد سیکیورٹی کے حوالے سے بے یقینی کی کیفیت پیدا کرنا اور افراتفری پھیلا نا ہے، لیکن ایسی بزدلانہ کاروائیوں سے نہ تو قوم کا حوصلہ اور عزم متاثر ہو سکتا ہے اور نہ ہی دہشت گردوں کے خلاف ہماری کاوشیں کسی طور کم ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست پاکستان کی جانب سے ایسی مذموم کاروائیوں کا جواب پر عزم طریقے اور مکمل طاقت سے دیا جائے گا۔

یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ افغانستان میں ہونے والے کسی بھی واقعے کو بغیر کسی تحقیقات کے پاکستان سے جوڑ دیا جاتا ہے۔ سی جی ایس سے بات کرتے ہوئے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ افغانستان سے مشترکہ سرحد پر قانونی طور پر آمدورفت کے لیے متعین کردہ کراسنگ پوائنٹس کو جب بھی کھولا جاتا ہے پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ان کراسنگ پوائنٹ کی مانیٹرنگ کو مزید موثر بناتے ہوئے ان کے ذریعے آمدورفت کرنے والوں کی کڑی نگرانی کی جائے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان میں وقوع پذیر ہونے والے دہشت گردی کے بد ترین واقعات کا مغربی ممالک میں کبھی نوٹس تک نہیں لیا جاتا۔ وزیر داخلہ .ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی سرحدوں کی موثر نگرانی اور حفاظت کے عمل کو مزید بہتر کریں تاکہ دہشت گردی کا راستہ روکا جا سکے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجینسیوں کی جانب سے مہیا کی جانے والی معلومات سمیت تمام وسائل برؤے کار لاتے ہوئے گذشتہ روز کی کاروائیوں میں ملوث افراد ، گروپس اور سہولت کاروں کی نشاندہی کی جائے اور ان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے ایف سی اور رینجرز کے سربراہان کو ہدایت کی کہ آئندہ چند دنوں میں اور خصوصا عید کے موقع پر عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے زیادہ بہتر اور موثر حکمت عملی ترتیب دی جائے جبکہ وزیر داخلہ نے جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :