پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی بارے پر امید ہیں

چین پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کا میکنزم تشکیل دیا جانا چاہیے دونوں ممالک دہشتگردی کے خلاف جلد ہی ایک صفحے پر آجائیں گے ،چینی وزیرخارجہ

اتوار 25 جون 2017 13:10

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جون2017ء) چین پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے سلسلے میں پرامید ہے ۔ذرائع کے مطابق چین کو یقین ہے کہ چینی وزیرخارجہ وانگ ای کے افغانستان اور پاکستان کے دورے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کم ہو جائے گی اور دونوں ممالک دہشتگردی کے خلاف ایک صفحے پر آجائیں گے کیونکہ دہشتگردی دونوں کی مشترکہ دشمن ہے اور دونوں ممالک اس سے متاثر ہو رہے ہیں ۔

چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی شنہوا نے وانگ ای کے حوالے سے بتایا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ان کے استحکام، ترقی اورعلاقائی تعاون کے حق میں نہیں ہے اس لئے انہوں نے دونوں ملکوں پر زوردیا ہے کہ دونوں ممالک آپس میں تعاون کریں اور دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو بین الاقوامی برادری کو مثبت پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ دونوں ممالک باہمی اعتماد بحال کرنے اور دوطرفہ ذرائع کے ذریعے تعاون کرنے کے خواہشمند ہیں۔

چینی وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ چین دونوں ممالک کی حمایت کرتا ہے کہ وہ ایک ایسا میکنزم تشکیل دیں جس کے ذریعے اس بحران پر جتنا جلد ممکن ہو قابو پایا جا سکے تاکہ پیدا ہونے والے بحران کو مناسب طریقے سے حل کیا جا سکے اور تینوں ممالک چین ، پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقاتوں کا طریقہ کار طے کیا جا سکے تاکہ مذاکرات اور تعاون کو فروغ دیا جا سکے ۔

اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے چینی وزیر خارجہ کے ساتھ اپنی ملاقات میں کہا کہ پاکستان افغانستان کیساتھ اپنے تعلقات اور رابطے بہتر بنانے کا خواہشمند ہے اور وہ افغانستان کے اندر سیاسی مفاہمت کیلئے ہر قسم کا تعاون کرنے کیلئے تیار ہے کیونکہ یہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں سیاسی اور سفارتی کوششیں کی ہیں اور ہم مذاکرات کا میکنزم تشکیل دینے کے خواہشمند ہیں تاکہ دونوں ممالک آپس میں جلد مل سکیں ۔

سرتاج عزیز کے مطابق پاکستان،چین اورافغانستان کے وزرائے خارجہ کے سہ فریقی مذاکرات کے حق میں ہیں اور وہ مذاکرا ت کے ذریعے ایسا میکنزم چاہتا ہے تاکہ پاک افغان بحران کو بات چیت ،مذاکرات اور مناسب انداز میں پر امن طور پر حل کیا جا سکے۔ دریں اثناء پاک چین تعلقات کے بارے میں چین کے وزیرخارجہ وانگ ای نے کہا کہ پاکستان چین کا سدا بہار دفاعی معاون اور شراکت دار ہے اور چین کے خارجی تعلقات میں دونوں ملکوں کے تعلقات بے مثال حیثیت رکھتے ہیں جو تاریخ کی ہر آزمائش پر پورے اترے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ دفاعی رابطے بہتر بنانے اور دوطرفہ مفادات پر مبنی تعاون کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے جو کہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہے ۔ چین کے وزیرخارجہ نے اس بات کا خاص طور پر ذکر کیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اقدامات دونوں ملکوں کے تعلقات میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں ۔انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے بھرپور تعاون کو سراہا کہ اس نے مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ کے دہشتگرد گروپوں کے خلاف چین کی بھرپور حمایت کی ہے ۔ چینی وزیرخارجہ نے بین الاقوامی سطح پر بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کردار کی تعریف کی اورر کہا کہ یہی وجہ ہے کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن کا کردارادا کر رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :