بھارتی فوج کی عید کے اجتماعات پر فائرنگ، متعدد کشمیری زخمی ،ْحریت قیادت نظر بند ،ْ نماز عید کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی گئی

مظاہرین نے پاکستانی پرچم لہرائے اور بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ سمیت کئی رہنمائوںکو گھروں اور کو تھانے میں نظر بندکر دیاگیا عالمی متنازع کشمیر میں بھارتی فورسز کی جارحیت کے خلاف اپنا کردار ادا کرے ،ْ سید علی گیلانی ،ْ میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کا مطالبہ

بدھ 28 جون 2017 11:51

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے عید کے روزریاستی دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے عید کے متعدد اجتماعات پر فائرنگ کرکے درجنوں کشمیریوں کو زخمی کردیا۔کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق کشمیریوں نے عیدگاہ، حیدرپورہ، سوپور، پٹان، اسلام آباد اور پلومہ کے علاقوں میں نمازِ عید کے بعد بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور اس میں نہتے اور معصوم کشمیریوں کی ہلاکت پر مظاہروں کا آغاز کیا۔

اس موقع پر مظاہرین نے پاکستانی پرچم لہرائے اور بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔رپورٹ کے مطابق مظاہرین مطالبہ کررہے تھے کہ بھارتی فورسز مزید وقت ضائع کیے بغیر جموں اور کشمیر سے واپس چلیں جائیں جس پر بھارتی فورسز نے مظاہرین پر پیلٹ گنز سے فائرنگ کی جبکہ اس موقع پر نہتے کشمیریوں پر گولیاں بھی چلائی گئیں۔

(جاری ہے)

بھارتی فورسز کی فائرنگ سے درجنوں کشمیری زخمی ہوگئے جبکہ واقعے کے بعد پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں بھی ہوئیں حریت رہنما عمر عادل ڈار اور قاضی یاسر سری نگر اور اسلام آباد میں ہونے والے مظاہروں کی قیادت کررہے تھے جبکہ کشمیر کی بھارتی انتظامیہ نے حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ اور دیگر کو ان کے گھروں اور دیگر کو تھانے میں نظر بند کررکھا ہے اور انھیں نماز عید کی ادائیگی کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔

علاوہ ازیں سید علی گیلانی، عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے سری نگر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ متنازع کشمیر میں بھارتی فورسز کی جارحیت کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی تازہ لہر میں درجنوں کشمیریوں کی ہلاکتوں کے باعث عید کے موقع پر بھی وادء کی فضا سوگوار رہی اور نماز عید کے بعد کشمیر کی آزادی و بھارتی قبضے کے خاتمے کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ادھر پلوامہ کے علاقے میں برہان وانی اور دیگر حریت پسند کمانڈروں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ان کے پوسٹرز چسپاں کیے گئے، جنہیں دیکھ کر قابض افواج میں خوف کی لہر دوڑ گئی۔